Advertisement

جوڑوں کو صحت مند رکھنے کے لیے یہ غذائیں استعمال کریں

دنیا کی ایک بڑی آبادی جوڑوں کے درد جسے گٹھیا بھی کہا جاتا ہے میں مبتلا ہے، جوڑوں کا یہ درد اندرونی سوزش کے نتجے میں پیدا ہوتا ہے یہ درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ اس میں مبتلا شخص روزمرہ کے معمولات زندگی کو انجام دینے سے قاصر رہتا ہے۔

جوڑوں کے درد میں مبتلا شخص کے لیے یوں توکئی دوائیں تجویز کی جاتی ہیں تاہم کچھ غذائیں بھی اگر باقائدگی سے استعمال کی جائے تو درد کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

جوڑوں کے درد میں مفید اجزاء

ایسی غذائیں جن میں یہ اجزاء موجود ہوں جوڑوں کے درد میں مفید تصور کی جاتی ہیں جیسے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، کیلشیم، وٹامن ڈی، اینٹی آکسیڈینٹ جیسے وٹامن سی۔ یہ اجزاء کن غذاؤں میں موجود ہوتے ہیں جانتے ہیں۔

Advertisement

ہلدی

ادرک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ہلدی کو صدیوں سے کھانوں میں مصالحہ اور کئی امراض میں بطور علاج کی غرض سے استعمال کیا جارہا ہے۔

 شوخ زرد رنگت والی ہلدی کو اب دنیا بھر میں سپرفوڈ کا درجہ دیا جاچکا ہے۔ یہ بلڈ پریشر کم کرتی ہے، ذیابیطس کو قابو کرتی ہے اور سب سے بڑھ کر کئی اقسام کےسرطان میں اس کی افادیت سامنے آچکی ہے۔ ان سب کی وجہ ایک ہی مشہور کیمیکل ’کرکیومِن‘ ہے جو ہلدی میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ یہ اینٹی سوزش خصوصیات رکھتا ہے اسی لیے اسے گھٹیا کے مرض میں مفید تصور کیا جاتا ہے۔ لہذا جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے غذا میں ہلدی کی مقدار کو بڑھا دیں ساتھ ہی اسے اسمودی، دودھ، سوپ اور سالاد میں بھی ملا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اخروٹ

اخروٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے حصول نہایت مؤثر ذریعہ ہے اسی لئے یہ جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں۔ ماہرین صحت ایسے افراد کے لیے جو گھٹیا کے مرض میں مبتلا ہو اخروٹ کو روز استعال کرنے پر زور دیتے ہیں۔

سالمن

Advertisement

گری دار میوؤں اور بیجوں کی طرح، سمندری غذا کی بہت سی قسمیں بھی صحت مند چکنائیوں کا ایک بہترین ذریعہ ہوتی ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ سالمن مچھلی ان میں سے ایک ہے۔ اس میں کیلشیم، وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

یہ اومیگا 3 چکنائی جسم میں امیونو ماڈیولنگ اور سوزش کے خلاف کام کرتی ہے، جو جوڑوں کے درد سے منسلک سوزش پیدا کرنے والے عوامل کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

کھٹی چیری کا رس

عام طور پر بیریاں جیسے بلو بیری، اسٹرابیری اور رسبری کو ان کی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کی بنا پر مفید تصور کیا جاتا ہے جو ہر طرح کی سوزش کی ممکنہ وجہ کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔ تاہم اس فہرست میں چیری بھی کسی سے کم نہیں خصوصاً کھٹی چیری کا رس جوڑوں کے درد کو کم کرنے معاون ثابت ہوتا ہے۔

شاخ گوبھی (بروکولی)

سبزیوں کو روزغذا میں شامل رکھنا جہاں صحت کے لیے مفید ہے وہی یہ مختلف امراض کی شدت کم کرنے بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔ ماہرین اس ضمن میں بروکولی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ بروکولی جہاں اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبرحاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے تو وہی یہ سلفورافین سے بھرپور ہوتی ہے۔

Advertisement

سلفر سے بھرپور یہ مرکب بروکولی میں پایا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈینٹ جیسے خواص رکھتا ہے اور گٹھیا کی علامات دورکرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

پھلیاں اور دالیں

پھلیاں اور دالیں اکثر گیس اور اپھارہ کا سبب بنتی ہیں تاہم ان میں بعض اقسام سوزش کو دور کرکے مجموعی صحت کو فروغ دیتی ہیں۔ دالیں پروٹین، فائبر اور دیگر بہترین غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں جبکہ پھلیاں اینٹی آکسیڈینٹس، معدنیات، پروٹین، اور فائبر کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ یہ میگنیشیم حاصل کرنے کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہیں، جو سوزش کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سرجری کے بغیر گھٹنے کے درد کا آسان علاج دریافت
یہ عام سا مشروب اینٹی بایوٹکس کی افادیت کو کم کرسکتا ہے
پنجاب کی جیلوں میں قید سینکڑوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف
Next Article
Exit mobile version