ڈپریشن کو خاموش قاتل کیوں کہاجاتا ہے؟

یاسیت یا ڈپریشن عالمی وبا کا روپ اختیار کرچکی ہیں جبکہ دوسری جانب ہماری ادویہ تیزی سے ناکام ہورہی ہیں۔ یہ ایک ایسا عارضہ جس میں عمرکی کوئی قید کوئی بھی کوئی بھی فرد کسی بھی عمر میں اس مرض میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
یہ ایک ایسا عارضہ ہے جس کے لیے کوئی ٹیسٹ یا آلہ نہیں ہے جو اس کی درست پیمائش کرکے یہ جان سکیں مریض ابھی کس حال میں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ مریض کواندر سے کمزورکر دیتا ہے اور انسان مستقل افسردگی کی حالت میں رہتا ہے۔ ایسے افراد کبھی کبھی لوگوں کے سامنے زیادہ ہنس رہے ہوتے ہیں تاکہ اپنی اداسی اور اندر کی کیفیت کو چھپا سکیں۔
ڈپریشن ایک طرح کا ماسک ہے. آپ اسے آسانی سے پہچان نہیں سکتے۔ یہ ایک طرح کا خاموش قاتل ہے۔ جس نے دنیا بھر میں 350 ملین سے زیادہ لوگوں کو متاثرکیا ہوا ہے اور یہ افراد دنیا بھر میں دیگر لوگوں کی طرح اپنا کردار ادا نہیں کر پاتے، یہی وجہ ہے کہ خودکشی جیسے رجحان میں تیزی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
چونکہ یہ مرض اتنی آسانی سے سامنے نہیں آتا اسی لیے اس تشخیص بھی نہیں جاتی اس طرح یہ سنگین ہوتاجاتا ہے۔ اس کی علامات کی اگر بات کی جائے تو ڈپریشن میں مبتلا شخص ہمیشہ اداس رہتا ہے، گھر، اسکول اوردفتر میں اس کارکردگی بری طرح متاثرہونے لگتی ہےجبکہ اس کی سنگین حالت انسان کو یہ خودکشی کی جانب لے جاتی ہے۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی صرف ڈپریش ہی کی وجہ دنیا بھر میں سالانہ 10 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔
اس لیے ڈپریشن کی علامات کو جاننا نہایت ضروری ہے، تاکہ آپ اپنے خاندان اور دوست کو اس مرض سے نجات دلا سکیں۔
علامات
اچانک موڈ میں تبدیلی، عام طور پر بہت اداس ہونا یا خوش اور پرسکون دکھائی دینا۔
چڑچڑاپن یا پریشانی میں اضافہ
توجہ مرکوز کرنے میں دشواری اور بھول جانا
موت کے بارے میں مسلسل بات کرنا یا سوچنا
اپنے آپ کو مارنے کے بارے میں بات کرنا
گہری اداسی، نیند میں خلل یا سونے میں دشواری کا سامنا کرنا
کسی بھی چیز میں دلچسپی نہ لینا
کھانے میں مسائل کا سامنا کرنا
ایسے خطرات مول لینا جو موت کا باعث بن سکتے ہیں، جیسے بہت تیز گاڑی چلانا
بے کاری کا احساس،
اگر یہ علامات کسی میں بھی موجو ہوتواسے چاہئے کہ اپنے اہل خانہ، قریبی دوست اور احباب سے رابطہ کرے اور اپنی کیفیات سے آگاہ کرے۔ خود کو تنہائی یا الگ تھلگ کرنے بجائے لوگوں کے ساتھ تعلقات استوار کرے۔
ساتھ ہی طبی مدد بھی طلب کریں۔ ڈپریشن کا علاج موجود ہے اس مقصد کے لیے کسی مستند معالج سے رابطہ کریں تاکہ مریض کی علامات کو دیکھ ادویات تفویض کی جاسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News