بچوں میں ذیابیطس سے آگاہ کرنے والی ان علامات کو بھی جان لیں

دنیا بھرمیں ذیابیطس کا مرض ایک وبا کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے اور آگہی کے باوجود ہر سال اس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
یہ مرض بڑوں کو ہی متاثرنہیں کر رہا بلکہ اس فہرست میں بچے بھی شامل ہوچکے ہیں۔ یہاں تک کہ نوزائیدہ بچوں کے ساتھ کچھ بچے تو پیدائشی طورپر ہی اس مرض کے ساتھ جنم لیتے ہیں۔
بچوں میں عموماً اس طرح کے ٹیسٹ نہیں کروائے جاتے اسی لیے یہ معلوم نہیں پاتا کہ بچے میں ذیابیطس کا مرض موجود ہے یا نہیں تاہم اس ضمن میں کچھ علامات ضرور سامنے آتی ہیں جنہیں جان کر آپ بچوں کا بروقت علاج کرواسکتے ہیں۔
بچوں میں ذیابیطس
ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس دو مختلف بیماریاں ہیں تاہم دونوں جسم میں انسولین کے استعمال کو متاثر کرتی ہیں۔ بچوں میں ٹائپ 1 ذیابیطس، جسے نوعمر ذیابیطس کہا جاتا ہے اس وقت جنم لیتا ہے جب لبلبہ انسولین پیدا کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
انسولین کے بغیر چینی گلوکوز میں تبدیل ہوکر خون میں شامل نہیں پاتی جس کے نتیجے میں خون میں شکر کی سطح بلند ہونے لگتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا بچوں میں عمر بھرخون میں چینی کی سطح کی نگرانی کے ساتھ انسولین کا استعمال کرایا جاتاہے۔
جبکہ بلڈ شوگر کی سطح کوتوازن میں رکھنے کے لیے غذائی پرہیز کے ساتھ باقائدہ ورزش کا مشورہ دی جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس اکثر جوانی یا بچپن میں ظاہر ہوتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ ایسا ہی ہو یہ زندگی میں کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے۔
تاہم بچوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس اتنی عام نہیں ہے ذیابیطس کی اس قسم میں لبلبہ ناکافی اسولین پیدا کرتا ہے اس طرح ناکافی انسولین جسم میں چینی کو گلوکوزمیں تبدیل کئے بغیر خون میں شامل کر دیتی ہے جس سے خون میں چینی کی سطح بلند ہونے لگتی ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ اس مرض کا امکان بھی بڑھنے لگتا ہے تاہم بچے ہویا بڑے کچھ عادات کو اختیار کرکے اس مرض سے نہ صرف محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ اس مرض میں مبتلا شخص بھی اسے توازن میں رکھ سکتے ہیں جو یہاں پیش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک عام غذا جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے
صحت مند وزن کو برقرار رکھیں، باقائدگی سے ورزش کریں، صحت بخش غذا کا استعمال اور مرض کی صورت میں ادویات کا استعمال کریں۔
بچوں میں ٹائپ 1 ذیابیطس کی علامات
بچوں میں ٹائپ 1 ذیابیطس کی علامات چند ہی ہفتوں میں سامنے آنے لگتی ہیں۔ ان میں بصارت میں دھندلاپن، شدید بھوک کا حساس، سانس میں پھلوں کی مہک آنا، تھکاوٹ، بار بار پیشاب آنا اور پیاس کا بڑھ جانا، وزن میں کمی اورمختلف انفیکشن جبکہ، وزن میں کمی اکثر تشخیص سے پہلے ایک عام علامت ہوتی ہے۔
شیر خوار بچوں میں ڈائپر کا کم وقت میں بھاری ہوجانا، معمول سے زیادہ دودھ یا پانی پینا، بچوں کا تھکاہوا محسوس کرنا، وزن کم ہونا شامل ہے۔
بچوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی علامات
ان میں بصارت میں دھندلا پن جیسے آنکھ کا لینس خشک ہو جاتا ہے، پیاس میں اضافہ، پیشاب کی جگہ پر خارش یاانفیکشن کا ہونا، زیادہ کثرت سے پیشاب کرنا، خاص طور پر رات کے وقت، غیر واضح وزن میں کمی، زخموں کا دیر سے مندمل ہونا، تھکاوٹ، جلد پر گہرے مخملی دھبے کا ظاہر ہونا اور پولی سسٹک اوورین سنڈروم شامل ہے۔
بچوں میں ٹائپ 1 ذیابیطس کی علامات چند ہی ہفتوں میں تیزی سے نشوونما پاتی ہیں۔ جبکہ، ٹائپ 2 ذیابیطس کی علامات آہستہ آہستہ بتدریج آگے بڑھتی ہے جس کی تشخیص میں مہینوں یا سال لگ سکتے ہیں۔
اگر بچوں میں یہ علامات موجود ہوتو والدین کو چاہیے انہیں معالج کے پاس لے جائیں تاکہ بروقت تشخیص کے بعد علاج کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News