کیا آپ بھی ڈیوڈورنٹ کا استعمال کرتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے

دنیا بھر کی بڑی آبادی پیسنے کی ناگوار مہک کو دور کرنے کے لیے مختلف خوشبوؤں کا استعمال کرتی ہیں انہی میں ڈیوڈورنٹ بھی شامل ہیں۔
جس طرح آپ دانتوں کو برش کرتے ہیں یا اپنا چہرہ دھوتے ہیں بلکل اسی طرح روزانہ ڈیوڈورنٹ لگانا بنیادی حفظان صحت کے اصولوں کی طرح ہی تصور کیاجاتا ہے۔ لیکن ماہرین اس ضمن کچھ تحفظات رکھتے ہیں۔
ڈرمیٹولوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض ڈیوڈورنٹ میں ایسے کیمیکلز شامل کئے جاتے ہیں جنہیں لگانے سے پسینے پیدا کرنے والے غدود متاثر ہوتے ہیں۔
زیادہ ترڈیوڈورنٹ جسم کی بدبو کو بے اثر کرتے ہیں، جبکہ اینٹی پرسپیرنٹ جلد کی نمی کو کم کرتے ہیں یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ پسینہ آنا ایک قدرتی عمل جوجسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے تاہم کچھ معاملات میں ضرورت سے زیادہ پسینہ آتا ہے۔ اسے پیتھولوجک پسینہ آنا، یا ہائپر ہائیڈروسیس کہا جاتا ہے تاہم پسینہ میں کوئی بو نہیں ہوتی یہ بومختلف بیکٹریا کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ جبکہ ماہرین کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ بو کا کسی حد تک تعلق غذا اور جذباتی کیفیت سے بھی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ڈیوڈورینٹ کا استعمال سے گریز کرنا چاہئے جو پیسنے کی پیداوار میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔
واضح رہے کہ اگر آپ ایسے ڈیوڈورینٹ کا استعمال کرتے ہیں جس میں اینٹی پرسپیرنٹ موجود ہوتو انہیں شام کے وقت لگائیں کیونکہ اس وقت پسینہ کم آتا ہے تاکہ یہ غدود متاثر نہ ہو۔ جبکہ پسینے کی زیادتی اور بیکٹیریا کی افزائش کو روکنے کے لیے ہلکے رنگ کے ڈھیے سوتی کپڑے پہنیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

