Advertisement

وٹامن ڈی کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

وٹامن ڈی جسم کے لیے ایک اہم ترین وٹامن ہے جو جسم میں کئی طرح کے افعال کی بہتر انجام دہی میں اہم کردارادا کرتا ہے۔ تاہم ایک تحقیق کے نتیجے میں اس کی مزید افادیت سامنے آگئی ہے۔

  حال ہی میں کی جانے والے ایک تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن ڈی کی زائد مقدار دماغ کو بہتر کام میں مددفراہم کرتی ہے۔

تحقیق سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ الزائمرکے مریض دماغ میں وٹامن ڈی کی اعلیٰ سطح کی موجودگی میں بہتر کام کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ مطالعہ جسے الزائمر اینڈ ڈیمنشیا کانام دیا گیا ہے دی جرنل آف دی الزائمر ایسوسی ایشن میں شائع ہوا ہے۔

ٹفٹس یونیورسٹی میں جین مائر یو ایس ڈی اے ہیومن نیوٹریشن ریسرچ سنٹر کی ڈائریکٹر اور اس تحقیق کی مصنف سارہ بوتھ کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کی اہمیت کواجاگر کرتی ہے کہ خوراک اور غذائی اجزاء عمر رسیدہ دماغ کو الزائمراور دیگردماغی امراض جیسے ڈیمنشیا  سے بچانے کے لیے کس طرح کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں۔

Advertisement

یہ بات تو سابقہ کی جانے والی تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ وٹامن ڈی جسم میں بہت سے افعال کی بہتر انجام دہی میں معاون ثابت ہوتا ہے جیسے مدافعتی نظام  اور ہڈیوں کو صحت مند رکھنے میں یہ کسی مسیحا سے کم نہیں۔

جبکہ وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے سستا آسان ذریعہ سورج کی روشنی یا دھوپ ہے اس کے دیگر ذرائع میں چربی والی مچھلی، دودھ اور نارنگی کارس شامل ہے۔

بہت سے مطالعات نے عمر رسیدہ افراد میں دماغی کارکردگی یا افعال میں غذائی اجزاء کو اہم قرار دیا ہے بشمول وٹامن ڈی کو۔

ٹفٹس کے فریڈمین سکول آف نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اور وٹامن کے ٹیم کی سائسدان کائیلا شی کا کہنا ہے کہ  ان سب کی بنیاد غذا کی مقدار یا خون میں وٹامن ڈی کی پیمائش پر ہےہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا وٹامن ڈی دماغ میں بھی موجود ہے، اور اگر ایسا ہے تو اس کاارتکاز اورعلمی کمی سے کیسے تعلق ہے۔

اس مقصد کے لیے بوتھ، شیا اور ان کی ٹیم نے رش میموری اینڈ ایجنگ پروجیکٹ میں 209 شرکاء کا شامل کیا اور ان کے دماغی بافتوں کے نمونوں کی جانچ کی، یہ الزائمرسے منسلک ایک طویل مدتی مطالعہ جو 1997 میں شروع ہوا تھا۔ رش یونیورسٹی کے محققین نے شرکاء، بوڑھے لوگوں کے علمی افعال کا جائزہ لیا۔ ان کی عمر بڑھنے کے ساتھ، اور موت کے بعد ان کے دماغی بافتوں میں بے قاعدگیوں کا تجزیہ کیا۔

Advertisement

ماہرین نے باریکی سے دماغ میں ان چار حصوں کا جائزہ لیا جہاں وٹامن ڈی موجود تھا اور اثرانداز ہو رہا تھا۔ ان میں دو جگہوں سے الزائمر بیماری کا تعلق تھا، ایک کا تعلق دماغ میں خون کے بہاؤ اور ڈیمنشیا سے تھا اور چوتھے حصے کے متعلق سائنسداں ناواقف تھے۔ تاہم دماغ کے ان چاروں حصوں میں وٹامن ڈی کی کمی یا ذیادتی کے آثار ضرور ملے۔ لیکن یہ بھی پتہ چلا کہ دماغ میں جس جس جگہ وٹامن ڈی زیادہ تھا وہاں دوسروں کے مقابلے میں بگاڑ قدرے کم دیکھا گیا۔ یعنی وٹامن ڈی کی موجودگی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے جن میں یادداشت اور عمومی حافظہ سرِ فہرست ہے۔

وٹامن ڈی دماغ کو کس طرح متاثر کرتا ہے یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے۔ جب کہ سائنسدان مستقبل قریب میں اس پر مزید تحقیق کا ارادہ رکھتے ہیں۔

تاہم ماہرین نے لوگوں کو احتیاطی تدابیراختیار کرتے ہوئے وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس کی بڑی مقدار میں استعمال کرنے سے خبردارکیا ہے اور معالج کی تجویز کردہ خوراک کے مطابق وٹامن لینے کو ترجیح دی ہے کیونکہ اس کی زائد مقدار نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
Advertisement
Next Article
Exit mobile version