چھوٹے بچوں میں اسکرین کا استعمال مستقبل میں کن خطرات کو جنم دے سکتا ہے؟

والدین چڑچڑے اور ضدی بچوں کو پرسکون حالت میں لانے کرنے کے لیے موبائل یا ٹیبلٹ تھمادیتے ہیں جو انہیں وقتی طورپرسکون کردیتا ہے تاہم یہ وقتی سکون انہیں مستقبل میں کئی مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے۔
یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
جاما پیڈیاٹرکس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 3 سے 5 برس کی عمرکے پریشان اور چڑچڑے بچوں کو اسکرین دینا ایک فوری حل تو ہوسکتا ہے، لیکن یہ پرسکون حکمت عملی اگے چل کر بچوں کے مزاج میں مزید بگاڑ کا سبب بن سکتی ہے خاص کرلڑکوں میں۔
اس تحقیق کی مرکزی مصنف جینی ریڈسکی جو کہ مشی گن یونیورسٹی ہیلتھ سی ایس موٹ چلڈرن ہسپتال میں ماہر امراض اطفال ہیں کا کہنا ہے کہ اس عمر کے بچوں میں اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس جیسے آلات کا کثرت سے استعمال خاص طور پر لڑکوں میں بڑھتی ہوئی جذباتی بے ضابطگی کا سبب بن سکتا ہے۔
جینی اس حوالے سے مزید کہتی ہیں کہ خاص طور پر ابتدائی بچپن میں ان آلات کا استعمال بچوں میں ٓزاد ماحول یا متبادل طریقوں سے خود کو منظم کرنے کے مواقع ضائع کرسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 422 والدین اور تین سے پانچ سال کی عمر کے 422 بچوں کوشامل کیا گیا تھا جبکہ یہ تحقیق وبا سے پہلے اگست 2018 میں شروع کی گئی تھی جو کہ جنوری 2020 کے درمیان تک جاری رہی۔
محققین نے والدین اور بچوں کی نگہداشت کرنے والوں کے ردعمل کے تجزیہ کیا اور ساتھ ہی ان سے پوچھا کہ انہوں نے چھ ماہ کی مدت کے دوران کتنی بار بچوں کو پرسکون کرنے لیے ان الات کا استعمال کیا اور بچوں میں وقت گزرنے کے ساتھ کس طرح کے جذباتی رد عمل یا بے ضابطگی کی علامات سامنے آئی۔ بے ضابطگی میں اضافے کی علامات میں اداسی اور جوش کے درمیان تیزی سے تبدیلی اور موڈ یا احساسات میں اچانک تبدیلی آنا شامل ہوسکتی ہے۔
ریڈسکی کا کہنا ہے کہ نتائج کے مطابق مشتعل بچوں کو مطمئن کرنے کے لیے آلات کا استعمال خاص طور پر ان بچوں کے لیے مزید مشکل کا سبب بن سکتا ہے جو پہلے سے ہی جذباتی طور پر اتنے بہتر نہیں ہوتے یعنی وہ اپنے غصے یا جذبات کو قابومیں رکھنے کی مہارت نہیں رکھتے۔
جینی نے اس تحقیق کے دوران یہ بھی نوٹ کیا کہ پری اسکول سے کنڈرگارٹن تک کا دورانیہ ایک ایسا مرحلہ ہوتا ہے جب بچوں کے مشکل رویوں جیسے کہ غصہ، نافرمانی اور شدید جذبات کی نمائش کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں والدین کو بچوں کی بے جا ضد کے آگے مجبور ہوکر اور انہیں پرسکون کرنے لیے یہ آلات مزید پر کشش دکھائی دیتے ہیں۔ اور والدین ان آلات کی موجودگی میں کسی قدر پر سکون ہوجاتے ہیں۔
یہ عادت وقت کے ساتھ اور زیادہ مضبوط ہوتی جاتی ہے پہلے بچے کم ضدی تھے لیکن ان اسکرین کی عادت کی وجہ ان میں کئی گنا شدت آجاتی ہے۔
اس عادت کو کیسے کم کیا جائے؟
ریڈسکی جو کہ خود دو بچوں کی ماں ہے اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ بعض اوقات بچوں کو موبائل دیا جاسکتا ہے لیکن کوشش کریں اس کے ساتھ بچوں کو دوسری سرگرمیوں کی جانب بھی متوجہ کیا جائے۔
چھوٹے بچے مختلف طرح سے خود کو پرسکون محسوس کر سکتے ہیں جیسے جھلے میں جھولنا، والدین کا انہیں گلے لگانا، ٹرامپولین پر چھلانگ لگانا، موسیقی یا اسٹوری سننا، یا کسی کتاب یا چمکدار چیزوں دیکھنا شامل ہیں۔ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کے بچے کو غصہ آرہا ہے تو اس توانائی کو جسمانی حرکت یا حسی نقطہ نظر میں منتقل کریں۔
بچوں کو پرسکون رکھنے کے لیے مختلف کلرزکا استعمال کریں جیسے غضب کے لیے نیلا، پرسکون کے لیے سبز، بے چینی یا مشتعل کے لیے پیلا اور پرجوش کے لیے سرخ، بچوں کے مزاج کو دیکھتے ہوئے رنگ کا انتخاب کریں تاکہ وہ پرسکون رہ سکیں۔
بچے جب پریشان ہوتے ہیں تو وہ کچھ خوبصورت مگر منفی رویے دکھاتے ہیں اور یہ ان کی جبلت میں شامل ہیں انہیں اس سے روکیں جیسے وہ غصہ میں مارنا شروع کر سکتے ہیں تو اایسی صورت میں متبادل طریقے سیکھائیں۔
والدین بچوں کو موبائل یا ٹیبلٹ دینے کے لیے کوئی وقت مقرر کریں۔
ریڈسکی کا کہنا ہے کہ جب بچے پرسکون ہوتے ہیں تووالدین کے پاس انہیں جذباتی مقابلہ کرنے کی مہارتیں سکھانے کے مواقع بھی ہوتے ہیں تو انہیں اچھے رویئے سکھائیں۔
یہ تمام حل بچوں کو خود کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کرتے ہیں، اوراس طرح وہ اپنے جذبات کو کسی قدرسنبھال بھی سکتے ہیں۔
اس کے برعکس، موبائل ڈیوائس جیسے ڈسٹریکٹر کا استعمال کوئی ہنر نہیں سکھاتا ہے- یہ صرف بچے کی توجہ اس بات سے ہٹاتا ہے کہ وہ کیسا محسوس کر رہا ہے۔ جو بچے ابتدائی بچپن میں یہ مہارتیں پیدا نہیں کرپاتے وہ اسکول میں پڑھائی کے دباؤ پڑنے پر یا عمر بڑھنے کے ساتھ دوستوں سے برا سلوک کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News