Advertisement

صبح بیدار ہونے پر چاک و چوبند رہنا چاہتے ہیں توان تین باتوں کو مد نظر رکھیں، تحقیق

صبح بیدار

صبح بیدار ہونے پر چاک و چوبند رہنا چاہتے ہیں توان تین باتوں کو مد نظر رکھیں، تحقیق

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ صبح سستی محسوس کئے بغیر بیدار ہونا چاہتے ہیں تو ان تین عوامل نیند، ورزش اور ناشتہ پر توجہ مرکوز رکھیں۔

دنیا کی بڑی آبادی صبح بیدار ہونے پر سستی محسوس کرتی ہے اوریہ سستی  دن بھر کے معمولات کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق آپ ہر روز تازہ دم اور چوکسی کے ساتھ بیدارہوسکتے ہیں یہ کوئی ایسا عمل نہیں ہے جسے اپنایا نہ جاسکے بس اس کے لیے تھوڑی سی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

محققین نے اس مقصد کے لیے ایک تحقیق کی جس میں 833 افراد کو شامل کیا گیا ان میں جڑواں بچے بھی شامل تھے، اس تحقیق میں شامل شرکاء کے رویے کا دو ہفتے تک تفصیلی تجزیہ کیا گیا جس میں انہیں مختلف قسم کے ناشتے کے کھانے کو دیے گئے تھے ان کی جسمانی سرگرمی، نیند کی مقدار، معیار، وقت، اور باقاعدگی کو ریکارڈ کرنے کے لیے کلائی پر گھڑیاں پہنائی گئی تھی جبکہ ان کے کھانے کی مقدارکو ایک ڈائری میں درج کرنے کو بھی کہا گیا اور ساتھ ہی ان کے بیدار ہونے کے لمحے سے لے کر اور دن بھر ان کی چوکسی کی سطح کو بھی ریکارڈ کیا گیا۔

محققین نے اس تحقیق کے نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے دریافت کیا چوکنا یا تازہ دم  رہنے کا راز تین حصوں پر مشتمل ہے جس میں گزرے ہوئے دن میں کی جانے والی ورزش، زیادہ دیر یعنی صبح ہونے تک سونا اور کم چینی کے ساتھ مگر کاربوہائیڈریٹس سے بھرپورناشتہ کرنا شامل ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ ناشتہ کھانے کے بعد خون میں گلوکوز کا صحت مند کنٹرول زیادہ مؤثر طریقے سے بیدار ہونے کی کلید ہے۔

Advertisement

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے میں پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو اور اس مطالعے کے مرکزی مصنف رافیل والٹ کہتے ہیں ان تینوں عوامل میں ہر ایک منفرد اثر رکھتا ہے اگر آپ زیادہ دیر یا بعد میں سوتے ہیں، تو آپ اپنی چوکسی میں اضافہ دیکھیں گے۔ اسی طرح اگر آپ ایک دن پہلے زیادہ جسمانی سرگرمی کرتے ہیں، توبھی آپ خود کو تازہ دم محسوس کریں یہ تینوں عوامل کو اختیار کر کے آپ بہتری نوٹ کر سکتے ہیں۔

Advertisement

ناشتہ

واکر اور والیٹ نے برطانیہ، امریکہ اور سویڈن کے محققین کے ساتھ مل کر برطانیہ کی ایک کمپنی زو لمیٹڈ کے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس میں  دو ہفتے تک سینکڑوں افراد پرناشتہ میں غذا کے ردعمل کو نوٹ کیا گیا تھا۔

محققین نے شرکاء کو تیار شدہ کھانا دیا، جس میں مفنز میں مختلف غذائی اجزاء شامل کیے گئے تھے، پورے دو ہفتوں تک یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ جاگنے کے بعد مختلف غذاوں کے لیے کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ ایک معیاری ناشتہ جس میں چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ کی معتدل مقدار ہوتی ہے، اس کا موازنہ پروٹین سے بھرپورناشتہ جس میں  مفنز کے ساتھ ملک شیک اور زیادہ کاربوہائیڈریٹ، یا زیادہ شوگر یعنی گلوکوزسے بھری ڈرنک کے ناشتے سے کیا۔

جبکہ تمام شرکاء کو دن بھر خون میں گلوکوز کی سطح کی مسلسل پیمائش کرنے کے لیے گلوکوز مانیٹر بھی پہنائیں گئے تھے۔

ناشتے کی بدترین قسم وہ تھی جس میں سادہ چینی کی زائد مقدارموجود تھی کیونکہ یہ مؤثر طریقے سے بیدار ہونے اور چوکسی حاصل کرنے میں خلل کا باعث بنی کیوں کہ چینی سے بھر پوریہ ناشتہ کھانے کے بعد شرکاء کو نیند آنے لگی۔

اس کے برعکس، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور اورپروٹین کی معمولی مقدار والا ناشتہ صبح کے وقت چوکسی کو بڑھانے کے ساتھ دن بھر اسے برقراررکھنے کے لیے بہترین تھا۔

Advertisement

والٹ کا کہنا ہے کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور ناشتہ آپ کو تازہ دم ہونے میں مددفراہم کرتا ہے جب کہ آپ صحت مند بھی ہویہ خون میں چینی کی سطح کو بڑھنے سے روکتا ہے کیونکہ خون میں چینی کی زائد مقداردماغ کی سستی کا باعث بنتی ہے۔

نیند

یہ بات ہی اہم نہیں ہے کہ آپ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ آپ کتنی اور کس طرح کی نیند لیتے ہیں غیر معمولی طور پر آپ کا معمول سے زیادہ دیر تک سونا آپ کو تازہ دم اور چوکنا رکھتا ہے۔

Advertisement

واکر کے مطابق، سات سے نو گھنٹے کے درمیان کی نیند جسم کوسستی سے نجات دلانے میں مددفراہم کرتی ہے زیادہ تر لوگوں کو اس مقدار میں نیند کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اڈینوسین نامی کیمیکل کو دور کیا جا سکے جو جسم میں دن بھر جمع رہتا ہے اور شام کو نیند لاتا ہے، جسے نیند کا دباؤ کہا جاتا ہے۔

واکر نےاس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیاس کیا کہ معاشرے میں زیادہ تر افراد کو ہفتے کے دوران کافی نیند نہیں آتی ہے، ایک مخصوص دن میں زیادہ دیر تک سونے سے اڈینوسین کی مقدار کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

ورزش

یہ تو واضح نہیں کہ یہ جسمانی سر گرمی اگلے دن چوکسی کو بہتر بنانے کے لیے کس طرح کام کرتی ہے تاہم والٹ کا کہنا ہے کہ یہ بات سابقہ کئی تحقیقات سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ ورزش عام طور پر آپ کو فٹ رکھنے کے ساتھ  مزاج کو بھی بہتر بناتی ہے اس تحقیق میں ورزش اورشرکاء کے مزاج اوران کی چوکسی کی سطح کے درمیان ایک اعلی تعلق نوٹ کیا گیا۔ جو شرکاء جسمانی سرگرمی کی وجہ خوش ہوئے وہ زیادہ تازہ دم بھی تھے۔

واکر اور والٹ، اور ان کے ساتھی زو ٹیم کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھتے ہوئے، اس بارے میں نئے سائنسی سوالات کا جائزہ لیتے ہیں کہ نیند، خوراک، اور جسمانی ورزش کس طرح لوگوں کے دماغ اور جسم کی صحت کو تبدیل کرتی ہے اور انہیں بیماری سے دور رکھتی ہے۔ اس طرح ان تینوں عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے معمولی تبدیلی کی جائے تو آپ بھی صبح بیدار ہونے پر چاک و چوبند رہ سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version