Advertisement

روزمرہ کے معمولات میں یہ سادہ سی تبدیلی وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، تحقیق

وزن

روزمرہ کے معمولات میں یہ سادہ سی تبدیلی وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، تحقیق

وزن کم کرنا نئے سال کی مقبول ترین قراردادوں میں سے ایک ہے، کیونکہ صحت مند رہنے کے لیے وزن کواعتدال میں رکھنا نہایت ضروری ہے جو کہ ایک مشکل کام ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق وزن کم کرنے میں بڑا ہدف حاصل کرنے کے بجائے چھوٹی تبدیلیاں زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں۔

وزن کی زیادتی کئی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے لوگوں کی اکثریت کسی بڑے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرتی ہے اورآغاز پر بہت پرجوش ہوتی ہے لیکن جیسے جیسے وقت گزرا ہے اس جوش میں کمی آنے لگتی ہے اور اس طرح وزن کم کرنا تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے۔

لیکن ایک حکمت عملی جو وزن کو اعتدال میں رکھنے کے لیے بہتر کام کر سکتی ہے وہ یہ ہے کہ چھوٹی تبدیلی  یعنی بڑے سفر کے لیے چھوٹی شروعات کرنا بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

وزن کم کرنے میں مددگار حکمت عملی تجویز کرتی ہے کہ وزن میں کمی کے خواہشمند افراد جو کیلوریز کھاتے ہیں اسے کم کر دیں یا  جو کیلوریز وہ ورزش  کے نتیجے میں استعمال کرتے ہیں اس میں روزانہ صرف 100 سے  200 کا اضافہ کردیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ صرف ایک یا دو چاکلیٹ بسکٹ کم کھائیں یا روزانہ 10 سے 20 منٹ اضافی چلیں۔

اس طرح آپ جب روزانہ 100 سے 200 کیلوریز کم کھائیں گے یا 100 سے 200 کیلوریز زیادہ استعمال کریں گے تو یہ موجودہ طرزعمل میں معمولی تبدیلیاں وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گی ساتھ ہی یہ چھوٹی تبدیلیاں آپ کی روزمرہ کی زندگی میں فٹنس کے حصول کو بھی آسان بنائیں  گی۔ اس کے برعکس بڑی تبدیلیوں کے لیے آپ کومعمول سے ہٹ کر اضافی وقت اور محنت کی ضرورت ہوگی۔

اس تحقیق سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ جب صحت کی بات آتی ہے تو اپنی معمول کی عادات میں چھوٹی تبدیلیاں زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔ چھوٹی تبدیلیاں کرتے وقت ناکام ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑی تبدیلیاں کرنے کی ترغیب دینے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

Advertisement

ایک تحقیق میں سابقہ 21 ٹرائلز کے نتائج کو یکجا کیا گیا جس میں وزن کو اعتدال میں رکھنے کے لیے چھوٹی تبدیلی کا طریقہ استعمال کیا گیا۔ محققین نے پایا کہ جن بالغ افراد نے یہ طریقہ استعمال کیا ان کا وزن 14 ماہ کی مدت میں تقریباً 1 کلوگرام یعنی 2.2 پونڈ کم ہوا، ان لوگوں کی نسبت جنہوں نے اس طریقہ کار کو استعمال نہیں کیا۔

اس تحقیق کے نتائج تجویزکرتے ہیں کہ ہر سال بالغ افراد میں 0.5 کلوگرام سے 1.0 کلوگرام وزن میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ چھوٹی تبدیلی والا طریقہ استعمال کیا جا سکتا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ وزن اور موٹاپے میں کمی میں معاون ثابت ہوگا۔

تاہم یہ سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا یہ ایک چھوٹی سی تبدیلی کا نقطہ نظر طویل مدتی وزن میں اضافے کی روک تھام، اور ممکنہ طور پر وزن میں کمی میں مددے سکتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version