اس غذا کا استعمال آپ کو امتحانات کے دوران اسٹریس سے بچا سکتا ہے، تحقیق

اس غذا کا استعمال آپ کو امتحانات کے دوران اسٹریس سے بچا سکتا ہے، تحقیق
امتحان کسی بھی کلاس کا ہو اور کسی بھی عمر میں دیا جائے ذہنی دباؤ اور اسٹریس کا سبب بنتا ہے تاہم حال میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر امتحانات سے قبل ہی اخروٹ کا استعمال شروع کر دیا جائے تو یہ اسٹریس کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ بھی خشک میوہ جات خریدتے وقت یہ غلطیاں کرتے ہیں؟
طالب علموں میں امتحان کا تناؤ کافی عام ہے، لہٰذا اس بات سے قطع نظر کہ آپ کتنی ہی محنت سے تیاری کرتے ہیں سوالیہ پرچہ دیکھنے سے پہلے آپ کو تھوڑی سی گھبراہٹ ہوجاتی ہے۔ امتحان میں کامیابی کے لیے کچھ لوگ دعائیں کرتے ہیں تو اکثر اپنی تمام نجی تقریبات سے کنارہ کشی اختیار کر لیتے ہیں تو کیوں نہ اگلے امتحان سے پہلے اخروٹ کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے کے بارے میں سوچا جائے۔
اخروٹ ایک طویل عرصے سے اپنی صحت بخش غذائیت سے بھرپورہونے کی وجہ سے کافی شہرت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردارادا کرتا ہے۔
تاہم ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اخروٹ دماغ کا ایک سپر فوڈ ہے، یہی وجہ ہے کہ تناؤ میں مبتلا کالج کے طالب علم اپنے اگلے امتحان میں بیٹھنے سے پہلے اسے غذا میں شامل رکھنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔
اس تحقیق کی مرکزی محققین اور پی ایچ ڈی کی طالبہ مارٹز ہرسلمین اور ایسوسی ایٹ پروفیسر لاریسا بوبروسکایا کا کہنا نے کہا کہ اخروٹ تناؤ کے دوران گٹ مائکرو بائیوٹا پر تعلیمی دباؤ کے اثرات کو بھی روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے، خاص طور پر لڑکیوں میں، تاہم نتائج ان بڑھتے ہوئے شواہد میں اضافہ کرتے ہیں جو اخروٹ کو بہتر دماغ اور آنتوں کی صحت سے جوڑتے ہیں۔
دماغی صحت اور عام صحت پر اخروٹ کھانے کے مثبت اثرات انڈرگریجویٹ طلباء کے ایک نئے کلینیکل ٹرائل میں دیکھے گئے۔
اخروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں
کچھ لوگ اپنے دن کا آغاز یا شام کے ناشتے کے طور پر اخروٹ کھاتے ہیں یہ مزیدار ہونے کے ساتھ نہایت صحت بخش بھی ہے یہ بہت سی غذائی اجزاء پروٹین، وٹامنز، منرلز، پولی فینول، فلیوونائیڈز، فینولک ایسڈ اور چکنائی کے حصول کا بھرپورذریعہ ہے۔ اس میں اومیگا 6 اور اومیگا 3 پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز کی بھی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جنہیں ضروری غذائی فیٹی ایسڈ سمجھا جاتا ہے۔
اخروٹ بچوں کی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے
جب بچوں کی دماغی صحت کی بات آتی ہے تو اخروٹ کو سونے کی کام سمجھا جاتا ہے اس میں مختلف فیٹی ایسڈزجیسے ڈی ایچ اے جو اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی ایک قسم ہے چھوٹے بچوں میں دماغی صحت کی حفاظت، علمی کارکردگی کو بہتر بنانے، اور دماغی خلیات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ نشوونما کے لیے بھی مفید تصور کیاجاتا ہے۔ محققین کے مطابق، اخروٹ کا صرف ایک چوتھائی کپ ڈی ایچ اے کی تجویز کردہ روزانہ کی خوراک کا تقریباً 100 فیصد فراہم کرتا ہے۔
اخروٹ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے
اخروٹ میں ضروری معدنیات جیسے میگنیشیم، پوٹاشیم، فولیٹ، کیلشیم، زنک اور سیلینیم ہوتے ہیں جو ہڈیوں کے لیے ضروری غذائی اجزاء ہیں یہ بچے کی بہترین نشوونما کے لیے اہم ترین تصور کیے جاتے ہیں۔ جہاں کیلشیم ان کی ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے، وہیں آئرن ہیموگلوبن کی سطح کو منظم کرتا ہے، جبکہ اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کی وجہ سے یہ آزاد ریڈیکل اسکیوینگنگ کو روکتے ہیں، قوت مدافعت کو بڑھاتے اور انفیکشن سے لڑتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News