برازیل میں نایاب طبی حالت کے ساتھ بچی کی پیدائش

برازیل میں نایاب طبی حالت کے ساتھ بچی کی پیدائش
طبی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسی بچی کی پیدائش دیکھنے میں آئی ہے جس میں بچی کے جسم میں دو، تین نہیں بلکہ چار گردے ہیں، جبکہ ماہرین نے اسے ایک انتہائی غیر معمولی اور نایاب طبی حالت قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس بچی کی پیدائش جس کانام ائسیس ایلوھ فریرا ایلویس ہے 2022 میں برازیل کے اسپتال ریجنل ڈی سوبراڈینو میں سی سیکشن کے ذریعے قبل از وقت ہوئی تھی جس کے بعد اسے ایک انکیوبیٹر میں رکھا گیا تھا۔
بچی کی والدہ سلواالویس جن کی عمر 21 برس ہے نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی چار گردوں کے ساتھ پیدا ہوئی تھی جو ایک انتہائی غیر معمولی پیدائشی بے ضابطگی ہے جسے طب کی دنیا میں تلاش کرنا مشکل ہے۔
ڈاکٹروں نے رحم میں ہی یہ محسوس کر لیا تھا کہ آئسیس کے ساتھ گردوں کا کوئی مسئلہ تاہم وہ نہیں جان پائے تھے کہ اصل میں یہ کیا ہے۔
تاہم پیدائش کے 5 ماہ بعد ڈاکٹروں نے ایک سرجری کے بعد یہ انکشاف کیا کہ بچی کے جسم میں دو کی جگہ چار گردے ہیں جبکہ پیشاب میں رکاوٹ کی وجہ سے اس کے اوپری دائیں گردے کو نکال لیا گیا، تاہم اب یہ بچی تین گردوں کے ساتھ روبہ صحت ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق زیادہ تر لوگ دو گردوں کے ساتھ جنم لیتے ہیں تاہم 1,000 میں سے 1 بچہ صرف ایک گردے کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ ایک یا ایک سے زیادہ اضافی گردوں کی موجودگی کو سپر نیومیرری کڈنی یا اسسیسری کڈنی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو اتنی نایاب ہے کہ ابھی تک اس طرح کے 100 سے بھی کم کیسز سامنے آئیں ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ حمل کے دوران جنین کی دیوار پر نیفروجینک کورڈ کی غیر معمولی تقسیم کی وجہ سے اضافی گردے بنتے ہیں۔ یہ اضافی گردے دوسرے گردوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہے۔
آئسیس کے نکالے گئے گردے کو عطیہ نہیں کیا جا سکتا تھا کیونکہ اس کی خون کی شریانیں مکمل طور پر نارمل نہیں تھی، جس کی وجہ سے اس کا ٹرانسپلانٹ کیا جانا مشکل تھا تاہم اسے لیبارٹری میں تجزیے کے لیے بھیج دیا گیا۔ جبکہ بچی کے باقی تین گردے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
آئسیس کی سرجری کرنے والے پیڈیاٹرک یورولوجسٹ ہیلیو بوسن کا کہنا ہے کہ لوگ یہ بات جاننا چاہتے ہیں کہ یہ گردے مستقبل میں کوئی مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں؟ تو اس کے بارے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے یہ ہو بھی سکتا ہیں، لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ بھی نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس بچی کو کئی سالوں تک، شاید بالغ ہونے تک، کلینیکل مانیٹرنگ کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

