Advertisement

بے خوابی کے علاج کے لیے دوا نہیں بلکہ یہ طریقہ آزمائیں

بے خوابی کے علاج کے لیے دوا نہیں بلکہ یہ طریقہ آزمائیں

بے خوابی کے علاج کے لیے دوا نہیں بلکہ یہ طریقہ آزمائیں

دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی نیند کی کمی جیسے انسومنیا کا سامنا ضرور کرتے ہیں ہے ان میں سے اکثر اس بے خوابی کے لیے ادویات بھی استعمال کرتے ہیں تاہم ماہرین نے اب اس کا نہایت آسان سا حل پیش کیا ہے۔

فلنڈرز یونیورسٹی کے ڈاکٹر الیگزینڈر سویٹ مین کے مطابق نیند کی گولیاں بے خوابی کا واحد حل نہیں ہیں بلکہ سیلف گائیڈڈ ڈیجیٹل بی ہیویرئل تھراپی کا استعمال ایک متبادل حل ہے جس پر غور کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ بے خوابی کے لیے سی بی ٹی فار انسومنیا تھراپی کے مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد بھی اس تھراپی کے تربیت یافتہ ماہر نفسیات کافی کم ہیں یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے علاج تک رسائی انتہائی محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آسٹریلیا میں، بے خوابی کے تقریباً 90 فیصد مریضوں کا علاج نیند کی گولیوں سے کیا جاتا ہے جبکہ صرف 1 فیصد کو سی بی ٹی آئی کے لیے ماہر نفسیات کے پاس بھیجا جاتا ہے۔

سی بی ٹی آئی تک رسائی کو بڑھانے اور نیند کی گولیوں پر انحصار کو کم کرنے کے لیے، فلنڈرز یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کے ماہرین نیند نے ’’بیڈ ٹائم ونڈو‘‘ نامی سیلف گائیڈڈ ڈیجیٹل سی بی ٹی آئی پروگرام تیار کیا ہے۔ پھر ایک تجربے کے ذریعے اس کی تاثیر اور اس کے ڈیزائن کی جانچ کی ہے۔

Advertisement

ڈاکٹر الیگزینڈر سویٹ مین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پورے آسٹریلیا میں بے خوابی میں مبتلا افراد میں ایک نئے سی بی ٹی آئی پروگرام کا تجربہ کیا اس آسان سے طریقے پر عمل کرنے کے بعد نیند، دن کے وقت کے افعال اور دماغی صحت میں نمایاں بہتری نوٹ کی گئی۔

انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ یہ تھراپی بے خوابی، دماغی صحت اور معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ افراد تک اس علاج کی رسائی کو ممکن بنانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ نیند کی گولیوں پر انحصار کرنے کے بجائے اس سے فائدہ اٹھائیں اور طویل مدتی نیند کے مسائل سے نجات حاصل کر سکیں۔

بے خوابی اور سلپ اپنیا نیند کی دو سب سے زیادہ عام بیماریاں ہیں اور اکثر ایک ساتھ ہوتی ہیں۔ بے خوابی میں مبتلا تقریباً 30-40 فیصد افراد میں سلپ اپنیا جنم لینے لگتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایسے تمام افراد میں دن کے وقت کام کرنے کی صلاحیت، دماغی اورجسمانی صحت متاثر ہونے لگتی ہے اس طرح ان میں موت کا خطرہ 50-70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین صحت نے اسی لیے سی بی ٹی آئی کی لوگوں تک رسائی بڑھانے کے لیے، خود گائیڈڈ انٹرایکٹو ڈیجیٹل سی بی ٹی آئی پروگرام تیار کیا ہے جسے کوئی بھی شخص بآسانی استفادہ حاصل کر سکتا ہے۔

بے خوابی کی علامات والے 62 بالغوں نے 18 ماہ کے عرصے میں ’’یڈروم ونڈو‘‘ کا استعمال کیا اور بے خوابی اور اس سے منسلک ذہنی صحت کی علامات میں نمایاں اور مستقل بہتری کی اطلاع دی۔

یہ پروگرام ان لوگوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو تنہا ہیں اور اس مرض کے ساتھ زندگی گزر رہے ہیں ہر ہفتہ وار سیشن تقریباً 20-30 منٹ تک جاری رہتا ہے اور اس میں مختصر ویڈیوز، تصاویر اور متن پر مبنی معلومات شامل ہوتی ہیں۔

Advertisement

یہ پروگرام ایک خاص الگورتھم کے تحت کام کرتا ہے جو نیند اور چوکنا رہنے کی علامات کا مسلسل جائزہ لیتا ہے ہیں اور رات کی خراب نیند سے دن کو متاثر کیے  بغیر بے خوابی کے علاج کے لیے موزوں اور متعامل سفارشات فراہم کرتا ہے  اس طرح نیند میں خلل پیدا کرنے والے عوامل کم ہونے لگتے ہیں اور بے خوابی سے نجات مل جاتی ہے ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
Advertisement
Next Article
Exit mobile version