Advertisement

یہ عام غذائیں جو دانتوں کی سفیدی کو خراب کر سکتی ہیں

یہ عام غذائیں جو دانتوں کی سفیدی کو خراب کر سکتی ہیں

یہ عام غذائیں جو دانتوں کی سفیدی کو خراب کر سکتی ہیں

دانت اگر صاف اور مسوڑھے صحت مند ہوتو یہ آپ کی مسکراہٹ کو متاثر کن بنانے کے ساتھ آپ کی مجوعی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

جس طرح دانتوں کی صحت کے لیے ایسی تمام غذاؤں سے پرپیز کرنے کو کہاجاتا ہے جن میں ایسڈ ہو، بہت زیادہ گرم جیسے چائے یا کافی، بہت زیادہ ٹھنڈی جیسے آئس کریم اور سافٹ ڈرنکس شامل ہیں تاہم انتہائی صحت بخش غذائیں بھی آپ کے موتی جیسے دانتوں کو داغ دار کر سکتی ہے۔

 وٹنی ڈی فوگیو، جو کہ ایک رجسٹرڈ ماہر داندان ساز ہے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی چیز جو ٹی شرٹ کو داغ دار بنا سکتی ہے ممکنہ طور پر آپ کے موتیوں جیسے سفید دانت کی رنگت کو بھی خراب کر سکتی ہے، جیسے سرخ چٹنی یا بلو بیریز۔

اس حوالے سے انہوں نے اپنے ایک مریض کا ذکر کیا جس کی زبان واقعی سیاہ ہورہی تھی جب ان سے پوچھا گیا تو مریض نے کہا کہ وہ دن بھر بلیو بیری کھاتے رہتے ہیں کیونکہ انہیں یہ بہت ہی زیادہ پسند ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کے دانت اور زبان بلیوبیری کثرت سے کھانے کی وجہ سے سیاہ ہوگئی تھی۔

Advertisement

فوگیو نے کہا کہ دانتوں کی رنگت کو صاف رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان گہری رنگت والی غذاؤں کو محدود کیا جائے۔

تاہم لوگوں کی بڑی تعداد اپنی صبح کے معمول میں چائے یا کافی پینے اور رات میں بھی انہی مشروبات کے استعمال کوترک نہیں کر سکتی ہے ایسی صورت میں فوگیو کا کہنا ہے کہ جب بھی ان مشروبات کا استعمال کریں اس کے فوراً بعد پانی سے کلی کر لیں یہ ایک آسان سا طریقہ جو کسی بھی غذا سے دانتوں کی رنگت کو خراب ہونے سے محفوظ رکھ سکتا ہے تاہم یہ عارضی طور پر کام کرتا ہے۔

پلاک، بیکٹیریا کی پتلی تہہ جو دانتوں کو ڈھانپتی ہے  یہ صرف برش اور فلاسنگ کے ذریعے ہی صاف ہوسکتی ہے اگر اس کی بروقت صفائی نہ کی جائے تو یہ دانتوں پر داغ کی صورت دکھائی دینے لگتی ہے۔

اسی لیے دانتوں کی حفظان صحت کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ برش اور فلاسنگ کی جائے اور ساتھ ہی  دانتوں کے ساتھ زبان کی بھی صفائی پر بھی توجہ دی جائے اکثر برش کے پیچھے زبان صاف کرنے کے لیے چند لکیریں دی جاتی ہیں تو کوشش کریں کہ برش کرنے کے بعد زبان کی بھی صفائی کو یقینی بنائیں کیونکہ سانس کی بدبو کے 90 فیصد بیکٹیریا زبان پر پائے جاتے ہیں۔

فوگیو نے خبردار کیا کہ اگر کھانے کے بعد چپچپا مادہ دن بھر دانتوں پر جمع رہے، تو یہ مستقل ٹارٹر کی صورت اختیار کر لیتا ہے  اسے سخت ہونے اور کیویٹی بننے میں 24 سے 72 گھنٹے لگتے ہیں۔  لہٰذا، فلاسنگ کا ایک دن بھی ناغہ نقصان دہ پلاک کی تعمیر کو تیز کر سکتا ہے۔

Advertisement

اسی طرح یہ مسوڑھوں کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ اور لوگوں میں دانتوں کے گرنے کی سب سے بڑی وجہ مسوڑھوں کی بیماری ہے کیویٹی نہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version