دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا

لندن: امپیریل کالج لندن کے ماہرین نے ایک جدید اے آئی اسٹیتھوسکوپ تیار کیا ہے جو چند سیکنڈز میں دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ فیلئر، والوو کی خرابی اور بے قاعدہ دھڑکن (اریٹھمیا) کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
یہ آلہ سائز میں تقریباً ایک تاش کے پتّے جتنا ہے۔ اس میں مائیکروفون کے ذریعے سینے کی آوازیں ریکارڈ کی جاتی ہیں اور ساتھ ہی بلٹ اِن ای سی جی کے ذریعے دل کی برقی سگنلز کو محفوظ کیا جاتا ہے۔
پھر یہ ڈیٹا کلاؤڈ بیسڈ اے آئی سسٹم کو بھیجا جاتا ہے جو ہزاروں مریضوں کے ریکارڈز پر تربیت یافتہ ہے۔ نتیجہ چند لمحوں میں ڈاکٹر کو موصول ہوجاتا ہے تاکہ وہ فوری اگلے اقدامات کرسکیں۔
کلینیکل ٹرائلز اور نتائج
یہ ٹول لندن کے شمالی اور مغربی حصے کے 200 سے زائد جی پی کلینکس میں آزمایا گیا۔ اس دوران 12 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اس اے آئی آلے سے کیا گیا اور انہیں ان مریضوں سے موازنہ کیا گیا جن کا معائنہ عام طریقہ کار سے ہوا۔
نتائج کے مطابق اے آئی اسٹیتھوسکوپ سے چیک کیے گئے مریضوں میں ہارٹ فیلئر کی تشخیص کے امکانات دوگنے نکلے۔
ان مریضوں میں ایٹریل فبریلیشن اور دل کے والوو کی بیماریاں بھی کہیں زیادہ تیزی سے شناخت ہوئیں۔
ماہرین کے مطابق بیماری کی جلد تشخیص سے بروقت علاج ممکن ہوگا اور ایمرجنسی ایڈمشنز کم کیے جاسکیں گے۔
ماہرین کی رائے اور عملی پہلو
یورپین کارڈیولوجی کانگریس میڈرڈ میں پیش کیے گئے نتائج پر ماہرین نے اسے ’’بنیادی طبی آلات کی بڑی اپ گریڈ‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ ٹیکنالوجی پرائمری کیئر میں عام ہوگئی تو دل کی سنگین بیماریوں کی تشخیص کے وقت میں انقلابی تبدیلی آسکتی ہے۔
البتہ تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کچھ کلینکس نے وقت کے ساتھ آلے کا استعمال کم کردیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسٹاف کی ٹریننگ، ورک فلو میں ایڈجسٹمنٹ اور ریفرل سسٹم کی وضاحت ضروری ہے تاکہ اس ٹول کو روزمرہ پریکٹس میں بہتر طریقے سے شامل کیا جاسکے۔
مستقبل کی راہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت کے نظام کو اس ٹیکنالوجی کو پرائمری کیئر ٹول کے طور پر اپنانے پر غور کرنا چاہیے۔
تاہم اس کی کامیابی کا انحصار لاگت، تربیت اور وسیع پیمانے پر افادیت پر ہوگا۔ محققین کے مطابق یہ تحقیق طب کے میدان میں فرنٹ لائن پر جدید تشخیص کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News