فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا

چینی سائنسدانوں نے ایک نیا انقلابی گلو تیار کیا ہے جو سیپ (Oyster) سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد ہڈیوں کے فریکچر کو بغیر کسی دھاتی پلیٹ یا راڈ کے جوڑنا ہے۔
یہ حیاتیاتی چپکنے والا مادہ، جسے ’’بون-02) کا نام دیا گیا ہے، انجیکشن کے ذریعے ٹوٹی ہوئی ہڈی کے مقام پر ڈالا جاسکتا ہے جو بغیر کسی اضافی سرجری کے ہڈی کی مرمت میں مدد کرتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر یہ گلو محض 2 سے 3 منٹ میں ہڈی کو جوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہاں تک کہ خون سے بھرپور حصوں میں بھی جہاں عام گلو مؤثر ثابت نہیں ہوتی۔
ماہرین کے مطابق اس گلو کی تیاری کا تصور سیپ کی اس صلاحیت سے لیا گیا ہے کہ وہ سمندر کے اندر سخت ماحول میں بھی مختلف سطحوں پر مضبوطی سے چپک جاتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر لن شیان فینگ، جو سر رن رن شا اسپتال کے ایسوسی ایٹ چیف آرتھوپیڈک سرجن ہیں، کے مطابق تجربات سے ثابت ہوا کہ یہ گلو400 پاؤنڈ سے زیادہ بوجھ برداشت کر سکتا ہے، اس کی بانڈنگ اسٹرینتھ 0.5 ایم پی اے اور کمپریسیو اسٹرینتھ 10 ایم پی اے ہے۔
مزید یہ کہ یہ گلو بایوڈیگریڈیبل (قدرتی طور پر تحلیل ہونے والا) ہے، یعنی ہڈی جڑنے کے بعد جسم میں خود ہی جذب ہوجاتا ہے جس سے دوسری سرجری کی ضرورت نہیں رہتی اور انفیکشن کے خطرات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
اگر ’’بون 2‘‘ کلینیکل ٹرائلز میں کامیاب ثابت ہوا تو یہ آرتھوپیڈک سرجری میں انقلاب برپا کرسکتا ہے اور پیچیدہ فریکچر کے علاج کو نہایت آسان بناسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News