میٹھا کسے پسند نہیں تاہم اس کا مسلسل استعمال صحت سے جڑے کئی مسائل کا سبب بنتا ہے انہی میں دانتوں کا خراب ہونا بھی شامل ہیں، تاہم ایک معروف مائیکروبائیالوجسٹ نے میٹھا کھانے کے فوراً بعد منہ میں ہونی تبدیلوں کے حوالے سے حیران انکشاف کیا ہے۔
مائیکروبائیالوجسٹ کے مطابق جیسے ہی آپ چینی سے تیار کوئی میٹھی شے منہ رکھتے ہیں تو کچھ ہی سیکنڈ میں منہ میں موجود بیکٹیریا اس چینی کو بڑھنے اور ضرب دینے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ چینی کوتوانائی میں تبدیل کرنے کے دوران یہ بیکٹیریا بڑی مقدار میں ایسڈ پیدا کرتے ہیں۔
میٹھا کھانے کے ایک یا دو منٹ بعد منہ کی تیزابیت اتنی بڑھ جاتی ہے کہ وہ دانتوں کی بیرونی حفاطتی تہہ اینامل کو تحلیل کرسکتی ہے۔
دانت کا اینامل دانت کی بیرونی سخت تہہ ہے، اور یہ انسانی جسم میں سب سے مضبوط مادہ ہے، جو دانت کی اندرونی تہوں کو سڑنے اور نقصان سے بچاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر ہائیڈروکسیپیٹائٹ جیسے معدنیات پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں زندہ خلیات کی کمی ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اگر یہ ایک بار ختم ہوجائے تو دوبارہ پیدا نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: دانتوں کی صحت بڑھائیں، ان 4 پھلوں سے
خوش قسمتی سے، اس دوران منہ میں بننے والا لعاب مدد فراہم کرتا ہے، اس سے پہلے کہ یہ ایسڈ آپ کے دانتوں کی سطح کونقصان پہنچائے یہ اضافی چینی کو صاف کرکے منہ میں موجود ایسڈ کو نیوٹرلائز کردیتا ہے۔
منہ میں کچھ دوسرے بیکٹیریا بھی ہوتے ہیں جو کیویٹی بنانے والے بیکٹیریا سے مقابلہ کرتے ہیں، اور منہ کی تیزابیت کو اس سطح پر واپس لے آتے ہیں جو دانتوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتی۔
تاہم، میٹھی غذاؤں کا مستقل استعمال سے مضر بیکٹیریا کو کافی غذا ملنا شروع ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں نہ تو لعاب اور نہ ہی مفید بیکٹیریا اس پر قابو پا سکتے ہیں۔
کیویٹی بنانے والے بیکٹیریا غذائی چینیوں کو استعمال کر کے چپکنے والی تہہ بناتے ہیں جسے بایوفلم کہتے ہیں جو دانتوں سے چپک جاتی ہے جسے صاف کرنا کافی مشکل ہوجاتا ہے اور یہی بایوفلم ان مضر بیکٹیریا کی بہترین پناہ گاہ ثابت ہوتی ہے۔
جب یہ بایوفلم تیار ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں منہ کا لعاب بھی ایسڈ کو نیوٹرلائز کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا اور دانت کی صحت مزید خراب ہونے لگتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ کیویٹی بنانے والے بیکٹیریا ان تیزابیت والی حالتوں میں زندہ رہ سکتے ہیں، تاہم اچھے بیکٹیریا ان کا مقابلہ نہیں کرپاتے۔
کیویٹی بنانے والے بیکٹیریا کی تعداد منہ کی تیزابیت کومزید بڑھا دیتی ہے اور دانتوں کی حفاظتی تہہ مزید خراب ہونے لگتی ہے، یہاں تک کہ یہ کیویٹی نظر آنا شروع ہو جاتی ہے اور درد کا باعث بنتی ہے۔
تاہم میٹھا کھانے سے قبل کچھ احتیاطی تدابیر ہیں جنہیں آپ اختیار کرکے کیویٹی بنانے والے بیکٹیریا سے دور رہ سکتے ہیں۔
کوشش کریں کہ میٹھی غذاؤں کو کم کھائیں اور انہیں کھانے کے درمیان استعمال کریں۔ اس طرح، کھانے کے دوران لعاب کی پیداوارمیں اضافہ ہوگا اور یہ چینی کو صاف کر کے منہ میں ایسڈ کو نیوٹرلائز کرے گا۔
اس کے علاوہ باقاعدگی سے برش کرنا بھی بہت اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر کھانے کے بعد، تاکہ جتنا ممکن ہو سکے ڈینٹل پلاک کو صاف کیا جاسکے، جبکہ روزانہ فلاسنگ بھی مددگار ثابت ہوتی ہے تاکہ پلاک کو ان علاقوں سے ہٹایا جا سکے جہاں ٹوتھ برش کو پہنچنا مشکل ہوتا ہے۔

