ایک انتہائی منفرد تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف غذاؤں میں موجود ایک خاص جز ذیابیطس کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
دنیا بھر میں ذیابیطس کا مرض ایک وباکی صورت اختیار کرگیا ہے، جس کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا تاہم سائنسدانوں کے مطابق ہماری خوراک میں موجود ایک عام غذائی جز آنتوں میں ایک ایسے کمپاؤنڈز کو پیدا کرنے کے لیے کہتا ہے جو انسولین کو توازن میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
طبی سائنس گزشتہ کئی دہائیوں سے ادویات کے ذریعے علاج پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تاہم اب تحقیق کا رخ بدل گیا ہے اور کوشش کی جارہی کہ آنتوں میں موجود مائیکروبس کو استعمال کر کے ایسے کمپاؤنڈز پیدا کیے جائیں جو مختلف امراض سے تحفظ فراہم کر سکیں۔
امپیریل کالج لندن کے محقق کی ایک ٹیم نے چربی والی خوراک سے پیدا ہونے والی سوزش کو کم کرنے، انسولین کے ردعمل کو قابو میں رکھنے اور اس کے نتیجے میں ذیابیطس سے بچنے کے لیے آنتوں کے مائیکروبس کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ زیادہ چربی والی غذائیں جسم میں دائمی سوزش کا سبب بنتی ہیں یہ سوزش کئی طرح سے جنم لیتی ہے، جس میں ہارمون کا توازن میں نہ رہنا، مدافعتی نظام کا کمزورہونا، اور خلوی دباؤ شامل ہے۔
یہ سوزش انسولین کی مزاحمت کا سبب بن سکتی ہے، آگے چل کر یہی حالت ٹائپ 2 ذیابیطس کا سبب بن سکتی ہے، ذیا بیطس کی اس قسم میں جسم انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کر لیتا ہے یا پھر لبلبہ اتنا انسولین پیدا نہیں کرپاتا جتنی جسم کو ضرورت ہوتی ہے جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کا لیول بڑھنےلگتا ہے جس سے جسم کے تمام اعضا صحیح طور پر اپنے افعال انجام نہیں دے پاتے، اور اس طرح بہت سی خطرناک بیماریوں کا خدشہ کئی گناہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ذیابیطس کا مرض منہ کی صحت کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ انسولین کی مزاحمت کے اس عمل میں اہم کردار ادا کرنے والا کیمیکل IRAK4 پروٹین ہے، جو زیادہ چربی والی خوراک کی موجودگی میں سوزش پیدا کرنے والے الارم کی طرح کام کرتا ہے۔ تاہم، خوشخبری یہ ہے کہ اس تحقیقی ٹیم نے IRAK4 پروٹین کو روکنے کا طریقہ دریافت کرلیا۔
سائنسدانوں کے مطابق غذا میں موجود اہم جز چولین جب آنتوں میں پہنچتا ہے، تو مائیکروبز اسے ایک میٹابولائٹ میں تبدیل کر دیتے ہیں جسے ٹرائی میتھائل امائن (ٹی ایم اے) کہا جاتا ہے، یہIRAK4 سے جڑ کر اس کی سرگرمی کو بلاک کرنے کے ساتھ، سوزش کو کم اور انسولین کی حساسیت کو بحال کرتا ہے۔
چولین مختلف قسم کی غذاؤں میں بکثرت پایا جاتا ہےان میں انڈے، مچھلی، دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء، گوشت جیسے بیف اور چکن شامل ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ چولین نامی غذائی جز انسولین کی حساسیت کو متاثر کرکے ذیابیطس سے تحفظ میں ایک اہم کردار کر سکتا ہے۔

