Advertisement

گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید نے اپنا بیان قلمبند کروا دیا

Saba hameed

سیشن عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ ادکارہ صبا حمید نے اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے۔

تفصیلات کے مطا بق میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت کے دوران معروف گلوکارہ کی والدہ صبا حمید نے اپنے بیان میں کہا کہ جنسی ہراسگی کا نشانہ بنائے جانے کی وجہ سے میشا علی ظفر کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتی تھی کیونکہ میشا کو کئی مرتبہ جنسی ہراساں کیا گیا۔

ذرائع کے مطا بق صبا حمید کا کہنا ہے کہ میں پچھلے 40 سال سے شوبز سے وابستہ ہوں، ڈرامہ، فلم ، تھیٹر سب میں کام کیا ہے اور صدر پاکستان سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ بھی حاصل کر چکی ہوں۔

انھوں نے اپنے بیا ن میں کہا کہ جب علی ظفر نے تیسری مرتبہ میشا کو ہراسگی کا نشانہ بنایا تو اس نے واضح طور پر کہا کہ میں ایسی جگہ ہرگز نہیں جاؤں گی جہاں علی ہو۔

جرح کے دوران میشا شفیع کی وکیل نے صبا حمید سےپو چھا کہ میشا نے اپنے دعوے میں تین واقعات کا ذکر کیا ہے، کیا واقعات کے رونما ہوتے ہوئے انہوں نے آپ سے ذکر کیا؟

Advertisement
صبا حمید نے جواب دیا کہ نہیں، میشا نے اس سے قبل مجھ سے کوئی بات نہیں کی۔

وکیل میشا شفیع نے کہا کہ یہ بات بہت حیران کن ہے کہ میشا نے اپ کو اس بارے میں نہیں بتایا، ایسا کیوں ہے؟
معروف اداکارہ نے جواب میں کہا کہ میں نے بھی کبھی اپنے معاملات سے متعلق اپنی والدہ کو نہیں بتایا تھا، میں یہ جنرل بات کررہی ہوں کہ خواتین معمولی طور پر ایسی بات نہیں کرتیں کیونکہ وہ اپنی والدہ کا دل دکھانا نہیں چاہتیں۔

ایک سوال کے جواب پر والدہ میشا شفیع نے کہا کہ اب سوچنے کا معیار تبدیل ہوچکا ہے، ورکنگ خواتین بولتی ہیں اور مستقبل میں اور بھی تبدیل ہوگا، کس نے کیا پہنا اور کیوں پہنا ہے اس سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔

صبا حمید نے بتایا کہ ہما، لینا غنی، ماہم نامی لڑکیوں کو بھی علی ظفر کی جانب سے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا،انہیں ان لڑکیوں کے نام بھی معلوم ہیں جنہیں علی ظفر نے ہراسگی کا نشانہ بنایا مگر وہ کسی کے سامنے آ کے یہ بات کرنہیں سکتیں۔

میشا شفیع کے وکیل نے سماعت 20 منٹ ملتوی کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے قبول کر لیا۔

Advertisement

واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع اورعلی ظفر کے درمیان عدالتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔

گلوکارہ نے بھی اداکار پر 200 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔
لاہور کی مقامی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران میشا شفیع نے مؤقف اختیار کیا کہ علی ظفر نے میڈیا پر میرے خلاف مختلف جھوٹے الزامات عائد کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے میرے اوپر کینیڈین شہریت حاصل کرنے کے لیے جھوٹا الزام عائد کیا اور میڈیا پر بیان دیا کہ میں ایک شریف شہری ہوں اور میشا شفیع جھوٹی خاتون ہے۔

گلوکارہ کے مطابق علی ظفر نے الزام عائد کیا کہ میں قانون اور عدالت کا احترام کرتا ہوں میشا شفیع قانون اور عدالت کو نہیں مان رہی اور پیسوں کے لالچ میں آکر جنسی ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ علی ظفر کے جھوٹے الزامات سے میری شہرت کو نقصان پہچا ہے۔

Advertisement

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ علی ظفر کو 200 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
دسویں تھل جیپ ریلی 2025 کے رنگا رنگ مقابلوں کا کل سے آغاز
پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر مادہ ریچھ "رانو" اسلام آباد منتقل
چار شادیوں کے بعد بھی باہر منہ مارنے کی عادت؛ حمزہ علی عباسی نے مردوں کو آئینہ دکھادیا
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
پاک فوج ملک سے دہشتگردی کے ناسور کو عوام کے تعاون سے ختم کرنے کیلئے پرعزم
Advertisement
Next Article
Exit mobile version