وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی پولیس کے سامنے پیش

سانحہ پی آئی سی میں ملوث وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی پولیس کے سامنے پیش ہو گئے۔
تفصیلات کے لئے حسان نیازی شامل تفتیش ہونے کے لیے تھانہ شادمان پہنچے ہیں جبکہ سان نیازی کا بیان ریکارڈ کرنے والے انچارج انویسٹی گیشن غیر موجود ہیں۔
وزیر اعظم کے بھانجے حسان نیازی بیان ریکارڈ کروائے بغیر واپس روانہ ہوگئے جبکہ اس موقع پر بات کرت ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قانونی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کے لیے تھانہ آیا تھا، میں کہیں بھی چھپا ہوا نہیں تھا اور نہ ہی پولیس نے میری گرفتاری کے لیے کوئی چھاپہ مارا تھا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پولیس چھاپے مارنے کی بجائے مجھے تفتیش کے لیے طلب کرتی تو خود پیش ہو جاتا۔
حسان نیازی وزیراعظم کےبھانجےبعدمیں پہلےحفیظ اللہ کےبیٹےہیں
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہورمیں انویسٹگیشن ونگ کی جانب سے حسان نیازی کی گرفتاری کیلیے انکے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کے مطابق حسان نیازی کوگھرپرنہ ہونے کے باعث گرفتار نہ کیا جاسکا تھا جبکہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کاکہنا تھا کہ حسان نیازی کی گرفتاری کیلیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جا رہا تھا۔
لاہور کے اسپتال میں دو روز قبل ہونے والے وکلا کے حملے میں وزیراعظم عمران خان کا بھانجا بیرسٹر حسان بھی ملوث تھا۔
وکلاء نے لاہور میں دل کے اسپتال پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔
وکلاء نےاحتجاج کرتے ہوئےاسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹروں اور اسپتال اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ وکلا نے آپے سے باہر ہوکر اسپتال کے باہر موجود پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کےشیشے بھی توڑ ڈالے تھےاور ایک پولیس موبائل کونذرآتش کردیاتھا۔
حملہ آور وکلاء کے گروپ میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شامل تھے اور انہیں احتجاج کے دوران مختلف کارروائیاں کرتےہوئے دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

