نیب آرڈیننس میں ترمیم مشکل فیصلہ تھا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم مشکل فیصلہ تھا، نیب ترمیمی آرڈیننس کا تفصیلی جائزہ لیے بغیر واویلا مچایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سرکاری افسران سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے خوف نے ترقیاتی منصوبوں میں بیورو کریسی کا کردار کم کردیا جبکہ نیب آرڈیننس کا بنیادی مقصد بیورو کریسی کو نیب کے خوف سے آزاد کرنا ہے۔
تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 2008 کےبعدسےملک پر24ہزارارب روپےکا قرضہ چڑھا،ملک کو قرضوں سے نکالنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، معیشت کے استحکام کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور معاشی استحکام کےلیےگورننس کےنظام کوبہترکرناہوگا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ملک اس وقت قرضوں کےبوجھ تلےدباہواہے، ملکی آمدن کاآدھاحصہ قرضوں پرسودکی مدمیں چلاجاتاہےاور ملک میں پیسہ اس وقت آئےگاجب صنعتیں چلیں گی۔
نیب آرڈیننس لانے کا مقصد این آر او دینا نہیں
عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ جمع کیا گیا ٹیکس قرضوں کی قسط کی صورت میں چلا گیا، حکومت نے معاشی استحکام کے لیے اصلاحات کیں، ٹیکس کیسزایف بی آر کے ہیں نیب کاعمل دخل نہیں بنتا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت میں سیاسی مشاورت اور اتفاق رائے سے چلنا ہوتا ہے، جمہوریت میں پارٹی میں بھی اتفاق رائے پیدا کرنا ہوتا ہے جبکہ احتساب بل پراپوزیشن جماعتیں تنقیدکررہی ہیں لیکن احتساب تحریک انصاف کامشن ہے۔
دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں اجلاس میں ملکی تازہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا جبکہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے مسودہ پر حکومتی بیانیہ پر مشاورت بھی کی گئی اور نیب ترمیمی آرڈیننس پر حکومتی موقف بھی طے کئے گئے ۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی مفاد کی قانون سازی کو سیاست کی نظر نہیں ہونے دینگے اور یہ سال عوام کی فلاح و بہبود کا سال ہوگا جبکہ عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

