متبادل توانائی سے 20 فیصد بجلی حاصل کی جائے گی، فواد چوہدری

امپورٹڈ حکمران ذاتی مفادات کے علاوہ کچھ نہیں سوچتے، فواد چوہدری
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی کے بحران کو کنٹرول کرنے کے لیے متبادل توانائی سے 2025 تک 20 فیصد بجلی حاصل کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متبادل توانائی پالیسی کی سی سی آئی نے منظوری دی ہے جس کے تحت 2030 تک متبادل توانائی سے 30 فیصد بجلی حاصل کی جائے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پن بجلی کو اس میں شامل کرلیا جائے تو 60 فیصد بجلی ملکی وسائل سے حاصل ہوگی جس سے روزگار کے مواقع عوام کو میسر آئیں گے۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے یہ بھی کہا کہ وزارت توانائی کی مشاورت کے بعد ہم کوشش کررہے ہیں کہ پہلے سولر اور اس کے بعد ونڈ پاور کو عام کریں کیونکہ ملک میں قابل تجدید توانائی کو فعال کرنے کے لیے تمام قدرتی وسائل موجود ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مذکورہ پالیسی کے تحت آئندہ 10 سے 15 سال میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے گی جبکہ قابل تجدید توانائی کی بدولت میں ہم بجلی درآمد بھی کرسکیں گے۔
ان یہ بھی کہنا تھا کہ کوئلہ، ایٹمی توانائی کو شامل کیا جائے تو یہ 75 فیصد ہوگا اور اس سے صنعتوں کو فائدہ ہوگا جبکہ صنعتی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔
توانائی کے شعبے میں عوام پر بوجھ کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد بجلی سستی اور لوڈشیڈنگ سےنجات دلاناہے کیونکہ بجلی اور گیس کے بلز دیکھ کرعوام پریشان ہوجاتے ہیں، ماضی میں پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی کی تیاری کی راہ میں بہت رکاوٹیں تھیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کووڈ 19 سے قبل دنیا کی بڑی کمپینوں نے پاکستان میں سولر اور ونڈ پاور کی مینیوفیکچرنگ پر خواہش ظاہر کی ہے، جب پاکستان میں قابل تجدید توانائی کی صنعت سازی شروع ہوگی کہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔
عمر ایوب نے کہا کہ قابل تجدید توانائی 2025 تک 8 ہزار میگا واٹ تک جائے گا جبکہ بجلی کے کارخانوں کا فائدہ آئندہ دو برس میں پہنچے گا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News