قومی اسمبلی میں فنانس بل 2021 ترامیم کے ساتھ منظور

قومی اسمبلی نے فنانس ترمیمی بل 2021 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکراسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، وزیراعظم عمران خان بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں موجود ہیں۔
اجلاس میں قومی اسمبلی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں دس فیصد اضافے، نوسو ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی بجٹ اور پانچ ہزار آٹھ سو انتیس ارب روپے کے ٹیکس ریوینیو ہدف کی منظوری دے دی۔
ایوان نے پانچ منٹ سے طویل موبائل فون کال پر پچہتر پیسے ٹیکس، ایک ہزار سی سی تک مقامی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں کمی، پراویڈنٹ فنڈ پر ٹیکس اور درآمدی ڈیری مصنوعات پر اعلان کردہ ٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترامیم کی منظوری دی۔
فنانس بل میں ترمیم کے ذریعے نئی شق کا اضافہ بھی کیا گیا جس کے تحت ارکان اسمبلی کو اب ائیر ٹکٹس کے بجائے واؤچر دیے جائیں گے جنہیں کیش کروایا جا سکے گا۔
بجٹ منظوری کے موقع پر پیپلزپارٹی کے 56 میں سے 54 اراکین ایوان میں حاضر تھے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ 2 اراکین ایوان میں نہیں آئے۔
مسلم لیگ ن کے 84 میں سے چودہ اراکین بجٹ منظوری کے موقع پر غائب اور 70 اراکین حاضر تھے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی بجٹ منظوری کے اہم ترین موقع پر ایوان میں موجود نہیں تھے۔
فنانس بل پر ایوان میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جان بوجھ کر ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ گرفتاری کا اختیار ایف بی آر کے پاس نہیں ہو گا بلکہ وزیر خزانہ کے پاس ہو گا۔
شوکت ترین نے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ افراد کی فہرست ہے ہمارے پاس جو جان بوجھ کر ٹیکس ادا نہیں کرتے، سالانہ اڑھائی کروڑ سے زائد آمدن والا اگر ٹیکس نہیں دے گا تو اسے پکڑا جائے گا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے مزید کہا کہ 74 سال میں پہلی مرتبہ اس حکومت نے غریب کے لیے روڈ میپ دیا ہے، 40 لاکھ غریب لوگوں کو گھر ملیں گے، صحت کارڈ ملیں گے اور سہولیات ملیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News