ڈہرکی ریلوے حادثہ، اموات اور زخمیوں کی ابتدائی رپورٹ تیار

ڈہرکی ریلوے حادثے میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی جانب سے اموات اور زخمیوں کی ابتدائی رپورٹ تیارکرلی گئی ہے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ٹرین حادثے میں اب تک 58 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے اور میتوں کی شناخت کے لئے ہاٹ لائن قائم کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے میں جاں بحق 49 مسافروں کی میتوں کی شناخت کا عمل مکمل ہوگیا جبکہ ٹرین حادثے میں جاں بحق 9 مسافروں کی شناخت تاحال نہ ہوسکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تمام میتوں کے تقدس کا خیال رکھا گیا ہے اور لواحقین نے بھی بھر پور مدد کی ہے جبکہ زخمیوں کے علاج کے حوالے سے بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو بجھوادی ہے اور ٹرین حادثے کے بعد کی صورتحال کی رپورٹ کابینہ ارکان کو بھجوادی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آج صبح 4 بجے جائے حادثہ میں ریلوے ٹریک سے تباہ حال انجن اور بوگیاں ہٹادی ہیں اور آج صبح 9 بجے ٹریک بحال کرکے ریل ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹریک بحالی کے بعد پہلی ٹرین بہاؤالدین زکریا کراچی سے ملتان کے لئے روانہ کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 23 میتیں شیخ زید میں محفوظ ہیں، لواحقین کوسہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیر ریلوے نے اپنی نگرانی میں ریسکیو آپریشن اور ٹریک کی بحالی کا عمل مکمل کرایا ہے، وزیر ریلوے گزشتہ روز دوپہر ساڑھے بارہ بجے سے آج صبح 9 بجے تک ٹریک پر موجود ہیں۔
اس ضمن میں وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں مزید وقت درکار ہے، جلد حتمی رپورٹ تیار کرلی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News