میڈیا فرعون میر شکیل کو بڑا دھچکا
احتساب عدالت کے جج اسد علی نے ملزم میر شکیل سمیت دیگر کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ملزم میر شکیل اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ نیب کی طرف سے اسپیشل پراسکیوٹر حارث قریشی پیش ہوئے۔
[amazonad category=”Mobile”]
پراسکیوشن کے گواہ ڈائریکٹر واسا ذیشان بلال جرح کیلئے پیش ہوئے جبکہ شریک ملزم سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈویلپمنٹ بشیراحمد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر شریک ملزم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
ملزم میر شکیل کی سماعت کے دوران سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول کی بریت کی درخواست پر نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ نیب کا یہ کیس نہیں کہ ملزم میر شکیل نے زیادہ زمین حاصل کر کے فیس ادا نہیں کی۔
نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ نیب کا میر شکیل اور دیگر کیخلاف قانونی خلاف ورزیوں کا کیس ہے، میر شکیل نے پالیسی کی خلاف ورزی کر کے تین مخلتف رقبوں سے زمین ایک مخصوص حصہ میں الاٹ کروائی۔
نیب نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا کہ ملزم میر شکیل نے 56 کنال کے بجائے 58 کنال زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ قانون مخلتف پلاٹوں کو یکجا کرنے کی اجازت نہیں دیتا جبکہ قانون کے تحت 15 کنال سے زائد رقبہ ایگزمپشن پر الاٹ کرنے اور عوامی مفاد کیلئے بنائی گئی سڑک کو رہائشی پلاٹ میں شامل کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
عدالت میں دوران سماعت استدعا کی گئی کہ میر شکیل اور سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول کی بریت کی درخواست مسترد کی جائے۔
گواہ کا کہنا تھا کہ عدالت میں پیش کئے گئے نقشہ پر کوئی تاریخ سال، یا مہینہ درج نہیں ہے، نقشہ میری واسا میں تعیناتی سے قبل تیار ہوا، جوہر ٹاؤن کے ماسٹر پلان کی تیاری میں بھی میرا کوئی عمل دخل نہیں۔
عدالت میں گواہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ واسا سائٹ پلان کو پہلے سے دستیاب ریکارڈ کے مطابق تیار کیا ہے، ماسٹر پلان پر واسا یا ایل ڈی اے کی کوئی تصدیقی مہر یا حکام کے دستخط موجود نہیں ہیں۔
گواہ کا مزید کہنا تھا کہ واسا کے پاس موجود جوہر ٹاؤن کے ماسٹر پلان کی ڈرائنگ تفتیشی افسر کو طلب کرنے پر دی تھی، تفتیشی افسر کو تحریری بیان اور جوہر ٹاؤن کا نقشہ فراہم یا تھا۔متعلقہ حکام کی اجازت سے بیان اور دستاویزات جمع کروائیں۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے نیب کے گواہ پر جرح مکمل کر لی۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت کی اجازت سے میر شکیل کی بریت کی درخواست پر بحث کر سکتا ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News