Advertisement

امریکا نے کابل ڈرون حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا

امریکا نے کابل ڈرون حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 29 اگست کو کابل میں ہونے والے ڈرون حملے میں ایک امدادی کارکن سمیت خاندان کے 10 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں 7 بچے بھی شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ 29 اگست کے ڈرون حملے میں دہشتگرد نہیں عام شہری مارے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک غلطی تھی اور وہ اس پر تہے دل سے معذرت خواہ ہیں۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے اس شخص کی کار کی آٹھ گھنٹوں تک نگرانی کی تھی اور ان کا خیال تھا کہ اس کا تعلق داعش سے ہے۔

یاد رہے کہ 29 اگست کو حامد کرزئی ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کے مبینہ خودکش حملہ آور کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کی تیاری کے شواہد نہیں، رافیل گراسی
حماس نے ثالثوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی معاہدے کی امید
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version