اسٹیٹ بینک سے قرضے لے کر ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنا نقصان دہ ہے، علی محمد خان

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک سے قرضے لے کر ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنا نقصان دہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی چینج کے باعث ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت مصنوعی طور پر برقرار نہیں رکھی جانی چاہیے، اسٹیٹ بینک سے قرضے لے کر ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنا نقصان دہ ہے، اسٹیٹ بینک سے ادھار لے کر پاکستان کی معیشت تباہ کی گئی ہے۔
علی محمد خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے دور میں پالیسی تبدیل ہوئی ہم نے اس کو مزید بہتر کیا، اسحاق ڈار نے چار سال ڈالر کی مصنوعی قیمت برقرار رکھی، مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کی پالیسی کیوں تبدیل کی۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مزید کہا ہے کہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے ساتھ امریکہ میں مزاکرات کررہے ہیں، وزیر خزانہ وطن واپس آکر ایوان کو معیشت پر آگاہ کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

