رفاہی پلاٹس کیس، ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب

کراچی کے نالہ متاثرین کو معاوضے کی بقیہ رقم ایک ماہ میں ادا کرنے کی ہدایت
سپریم کورٹ نے الحبیب سوسائٹی میں رفاہی پلاٹس کیس میں ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں الحبیب سوسائٹی میں رفاہی زمینوں پر32 پلاٹس بنانے سے متعلق سماعت میں عدالت نے تین ملزمان کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس واپس لیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ملزمان کے خلاف جلد فیصلے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ 21 دسمبر کو ملزمان پر فردِ جرم عائد ہونے کو یقینی بنائے، اگر ملزمان نےغیر قانونی الاٹمنٹ کی ہے تو ملزمان سے متاثرین کو رقم واپس دلوائی جائے اور ڈپٹی پراسکیوٹر نیب ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ پیش کریں۔
دورانِ سماعت جسٹس قاضی امین کا ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سے مکالمہ ہوا۔
جسٹس قاضی امین نے ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سے ہوچھا کہ آپ کو کریمنل لا کی بنیادی چیزیں پتا نہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کی ضمانت کنفرم نہیں کی، نیب نے ملزمان کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟
جسٹس قاضی نے کہا سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کو ضمانتی بانڈ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ ملزمان نے ٹرائل کورٹ میں جمع ہی نہیں کرائے۔
ڈپٹی پراسکیوٹرنیب استدعا کی کہ مہلت دے دیں میں ذاتی طور پراس معاملے کو دیکھوں گا۔
چیف جسٹس نے کہا کس بات کی مہلت؟؟ آپ نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی ہے۔ لگتا ہے یہاں جن بھوت لیزیں دے رہے ہیں۔ سب ملے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ متاثرین کی کوئی شنوائی کرنے والا نہیں ہے۔ محکموں کا کام ہے تمام معاملات کو دیکھنے کا اگر کچھ غلط ہورہا ہے تو اسے روکے۔ ملزمان دندانتے پھر رہے ہیں۔ یہ حالات کب تک چلتے رہیں گے؟
جسٹس قاضی امین نے ریمارکس میں کہا کہ نیب میں تفتیشی افسران آنکھیں بند کرکے لگائے جاتے ہیں۔ پراسکیوٹرز کو بھی کچھ نہیں پتہ ہوتا۔
چیف جسٹس نے کہا متاثرین کی کی داد رسی ہونی چاہیے۔ ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ نیب کے کیسز کی تحقیقات کا یہی معیار اور پراسکویشن رہی تو کوئی کیس کامیاب نہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ رجسٹری میں پی ای سی ایچ ایس میں رفاہی پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت میں غیرسنجیدگی پر صدر پی ای سی ایچ ایس کی سرزنش کرتے ہوئےعدالت نے پی ای سی ایچ ایس کا اصل ماسٹر اور لے اوٹ پلان طلب کرلیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ عدالت اورعدالت میں ہونے والی کارروائی کا مذاق اڑا رہے ہیں؟ ماسٹر پلان اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ہی حکم نامہ جاری کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

