Advertisement

اسلام آباد ہائیکورٹ: 5 پانچ سال سے لاپتہ 3 افراد کے کیسز میں بڑا حکم  نامہ جاری

اسلام آباد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پانچ سال سے لاپتہ آئی ٹی انجینئر ساجد محمود اور دیگر دو افراد کے کیسز کی اپیلوں میں بڑا حکم  نامہ جاری کردیا۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وفاق کی اپیلوں پر سماعت کی۔

عدالت نے لاپتہ افراد کے کیس میں گزشتہ 5 سال کے دوران تعینات سیکریٹریز دفاع، آئی جیز اسلام آباد پولیس، چیف کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے نام طلب کرلئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں لاپتہ افراد کے متعلقہ علاقوں کے ایس ایچ اوز کے نام بھی طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو تمام افسران کی لسٹ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی میں ناکامی پر متعلقہ افسران کے نام طلب کیے۔

Advertisement

درخواست گزار مائرہ ساجد کی جانب سے وکیل عمر اعجاز گیلانی ودیگر وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان افراد کی تلاش کی کوششوں سے متعلق ریکارڈ آئندہ سماعت پر دیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک شخص لاپتہ ہو جائے تو ذمہ داری ریاست کی نہیں تو پھر کس کی ہے، جب سے اپیل زیر التوا ہے حکومت نے نہ سنجیدہ کوشش کی نہ اقدامات اٹھائے۔

عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل اسٹے مانگنے آگئے تھے لیکن لاپتہ ساجد محمود و دیگر کو بازیابی کی کوشش نہیں کی، اگر انجینئر ساجد محمود و دیگر دو افراد کی بازیابی پر ناکامی ہوئی تو اسٹے آرڈر ختم کردیں گے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

درخواست گزار مائرہ ساجد نے اپنے خاوند ساجد محمود کی بازیابی کے لیے 2016 میں درخواست دائر کی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاکستان میں کالے جادو پر قید اور بھاری جرمانے کی تجویز، نیا بل سینیٹ میں پیش
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
پاکستان سے مانچسٹر جانے والوں کے لیے خوشخبری
معصوم ارتضیٰ کی شہادت باہمت والدین کی استقامت اور وطن سے لازوال محبت کی انمول داستان
الیکشن کمیشن نے ملک میں ووٹرز کا ڈیٹا جاری کر دیا
فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد افغانستان میں پراسرار طور پر ہلاک
Advertisement
Next Article
Exit mobile version