Advertisement

ضم اضلاع میں لوگوں کی ضروریات کو پہلی ترجیح دی جائے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ضم اضلاع میں لوگوں کی ضروریات کو پہلی ترجیح دی جائے۔

محمود خان کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کی پہلی سہ ماہی کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں گزشتہ اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس  میں  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو پہلی سہ ماہی کے دوران تمام محکموں کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص اور جاری کرہ فنڈز،  فنڈز کے استعمال کی صورتحال اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی بریفنگ  دی گئی۔

اجلس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح 38 فیصد رہی جبکہ گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں مالی کی پہلی سہ ماہی میں جاری ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح 425 فیصد زیادہ ہے۔

بریفنگ دیتے بتایا گیا کہ اس دفعہ مالی سال کے شروع ہی میں 100 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری ہونے کی وجہ سے جاری ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں 1713 ارب روپے مالیت کے 2280 منصوبے شامل ہیں، ان منصوبوں کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 210 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

Advertisement

بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ رواں مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 331 ارب روپے مالیت کے 219 ترجیحی منصوبے شامل ہیں جو اگلے دو سالوں میں مکمل کئے جائیں گے اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے رواں بجٹ میں 73 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

 بریفنگ دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ پہلی سہ ماہی کے دوران ان ترجیحی منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح 42 فیصد رہی جبکہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل 458 نئے منصوبوں میں سے اب تک 153 منصوبے متعلقہ فورمز سے منظور کروا لیے گئے ہیں۔

بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کردہ فنڈز استعمال کرنے کے سلسلے میں محکمہ ٹرانسپورٹ 74 فیصد کے ساتھ  پہلے نمبر پر رہا جبکہ روڈ سیکٹر 67 فیصد کے ساتھ دوسرے اور انرجی سیکٹر 61 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے  رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نئے منصوبوں کے پی سی ونز کی منظوری کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا دوبارہ ریویو کیا جائے گا، پی سی ونز منظور نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ سیکرٹریز کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

محمود خان نے ترقیاتی منصوبوں کی موثر مانیٹرنگ کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایوالیشن  سیل کو مزید مستحکم کرنے اور اس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا کہ مانیٹرنگ رپورٹس کی روشنی میں متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف کاروائیاں بھی عمل میں لاکر رپورٹس پیش کی جائیں۔

Advertisement

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کی موثر نگرانی کے لئے مانیٹرنگ کا خصوصی نظام متعارف کرایا جائے جبکہ ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبے کی نشاندہی میں زیادہ آبادی والے علاقوں اور لوگوں کی ضروریات کو پہلی ترجیح دی جائے۔

محمود خان  نے کہا کہ وزراء اور انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لئے ماہانہ اجلاس منعقد کرکے رپورٹس پیش کریں، تمام محکموں کو ترقیاتی فنڈز کا سو فیصد ریلیز کردیا گیا ہے، جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح کو مزید بہتر بنایا جائے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ترجیحی منصوبوں اور تکمیل کے قریب منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے،  ان منصوبوں کا صوبے کے عوام کی زندگیوں پر براہ راست اثر پڑے گا، ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

محمود خان  نے  سرکاری محکموں میں تمام خالی آسامیوں پر  تین مہینوں کے اندر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی جبکہ وزیر اعلیٰ نے  متعلقہ حکام کو تمام واٹر سپلائی اسکیموں میں  ایک کی بجائے دو اہلکاروں کی تعیناتی کے لئے نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی  بھی ہدایت دی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  نے صوبے کے پبلک گیم ریزروز میں وائلڈ لائف چوکیدار کی آسامیاں بھی تخلیق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فارسٹ گارڈز کی نئی تخلیق کردہ 1200 آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔

محمود خان  نے  محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ڈیپوٹیشن پر دوسرے محکموں اور انتظامی عہدوں پر تعینات تمام اساتذہ کو واپس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام اساتذہ کو ایک ہفتے کے اندر سکولوں میں تعینات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

Advertisement

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  محمود خان  نے  محکمہ اوقاف کو پندرہ دنوں میں صوبہ بھر کے خطیبوں کی ماہانہ تنخواہوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خطیبوں کی ماہانہ تنخواہیں 8000 ماہانہ سے بڑھاکر 2100 ہزار ماہانہ کی جائیں۔

اجلاس میں متعلقہ صوبائی وزراء کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایس ایم بی آر اور انتظامی سیکرٹریوں نے  شرکت کی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فرضی طیارہ حادثہ کی ہنگامی مشق کل ہو گی
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
Advertisement
Next Article
Exit mobile version