افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونا ضروری ہے، صدر عارف علوی
صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ تمام افغانوں کے حقوق کے احترام اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونا ضروری ہے۔
سرکاری میدیا کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات ہوئی ہے ، جس میں دونوں رہنماؤں نے کاسا 1000 منصوبے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا، اس موقع پر دونوں ملکوں کے صدور نے موجودہ دو طرفہ تعلقات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے دوران صدر مملکت نے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تاجکستان کے لئے علاقائی انضمام اور روابط پر روشنی ڈالی۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین مضبوط معاشی شراکت داری کیلئے تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط كو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور تاجکستان کو افغانستان میں انسانی صورتحال کی وجہ سے درپیش چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ صدر مملکت نے تاجک ہم منصب کو افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سے ہمسایہ ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، افغانستان میں پائیدار امن خطے میں تجارت اور معاشی مواقع فراہم کرے گا، افغان معیشت کو بچانے کیلئے افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن، مفاہمت اور استحکام کے لئے پاکستان اور تاجکستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، تمام افغانوں کے حقوق کے احترام اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونا ضروری ہے۔
پاک ایران صدور ملاقات
دریں اثنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اشک آباد میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی، اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا ، پاک ایوان صدور نے دو طرفہ تعاون اور تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ ایران اہم مسلمان اور برادر ہمسایہ ملک ہے ، دونوں ممالک کے مابین گہرے تاریخی، لسانی ، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں،پاکستان جیو اقتصادی خوشحالی اور علاقاتی روابط کے فروغ کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین تجارت اور معیشت کے دو طرفہ میکنزم کے باقاعدہ اجلاس ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News