اپوزیشن میں دوریاں ختم ہونے لگیں

اپوزیشن میں دوریاں ختم ہونے لگی ہیں، بلاول بھٹو زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچے جہاں انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا اور انہوں نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے مولانا فضل الرحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بزرگ سیاست دان ہیں، 3 نسلوں سے ہمارا رشتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور احتساب کے حوالے سے قوانین پر پارلیمان میں مشترکہ لائحہ عمل مزید کامیابیوں کا سبب بن سکتا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پارلیمان کے ذریعے ہی حکومت کی پالیسیوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے، حکومت کی پارلیمان میں حالیہ شکستیں اپوزیشن کی بڑی کامیابیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا، ہم نے نیب آرڈیننس کی سازش اور ای وی ایم کی سازش کو اب تک ناکام کروایا ہے، ہم حکومت کی ہر سازش کو ناکام کروائیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمارا مؤقف ہمیشہ یہی رہا کہ جمہوری انداز سے کام لیا جائے، یہ سب متحدہ اپوزیشن کی حکومت کےخلاف کامیابی ہے، حکومت ہر روز شکست کا سامنا کررہی ہے، حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں منسوخ کیا۔
دوسری جانب ملاقات میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا صدر ہوں، تنہا کوئی فیصلہ نہیں کرتا، اپوزیشن پارلیمنٹ میں متحد کردار ادا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی سےآنے والی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، جعلی اکثریت سے قانون سازی کو آمرانہ اقدام تسلیم کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک قانون سازی میں حکومت شکست کھا چکی ہے، جس کی وجی سے مشترکہ اجلاس منسوخ کرنا پڑا، ہمارا مطالبہ شفاف انتخابات کا ہے، ہم جعلی اکثریت کو تسلیم نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید یوسف رضا گیلانی اور قمر زمان کائرہ بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔
اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مولانا اسعد محمود اور مولانا صلاح الدین ایوبی ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

