Advertisement

مقبوضہ کشمیر میں جب پولیس اہلکار محفوظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟ فاروق عبداللہ

غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ جب جموں وکشمیر میں پولیس اہلکار ہی محفوظ نہیں ہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے گزشتہ روز سرینگر کے علاقے زیون میں ایک حملے میں تین پولیس اہلکاروں کے قتل پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی کشمیر بارے پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ۔

انہوں نے کہاکہ جب مقبوضہ علاقے میں پولیس اہلکار ہی محفوظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟انہوں نے کہاکہ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پر آنے کا دعویٰ کررہی ہے، جبکہ وہاں پولیس اہلکار بھی محفوظ نہیں تو عام کشمیری خود کو کیسے محفوظ سمجھیں گے؟

یہ بھی پڑھیں: بھارتی پولیس کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ، متعدد اہلکار ہلاک و زخمی

فاروق عبداللہ نے کہاکہ بھارتی حکومت ہندوستانی علاقے پر چین کے قبضے کے پیش نظر پارلیمنٹ میںبحث کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

Advertisement

واضح رہے کہ گزشتہ شام سرینگر کے علاقے زیون میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں بھارتی پولیس کے3اہلکارہلاک جبکہ ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
صحافیوں کے سوالات پر بھارتی ایئر چیف خاموش، بھارتی دفاعی بیانیہ ایک بار پھر بدنام
ناکام مشن یا زندہ امید؟ اسرائیلی رکاوٹ کے باوجود ایک کشتی کا سفر جاری
فی پوسٹ ہزاروں ڈالر؛ اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خرید لیا
صمود فلوٹیلا کے سیکڑوں کارکن یرغمال؛ 42 کشتیوں کے 450 رضاکار گرفتار، ڈی پورٹ کی تیاریاں
روسی صدر ولا دیمر پیوٹن ایک بار پھر غزہ کی صورتحال پر پھٹ پڑے
امریکا میں اخراجات بل پر بحث و تکرار جاری ، لائیو شو میں اینکر اپنی اہلیہ پر برس پڑا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version