کم خرچ کوٹنگ جو سولر پینل پر برف اور پانی جمع نہیں ہونے دیتی

گردوغبار ہو، برف ہو یا کسی اور قسم اگر یہ سولر(شمسی) پینل پر جمع ہوجائے توسورج کی روشنی رکنے سے ان کی کارکردگی صفر تک جاپہنچتی ہے۔ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ بار بار سولر پینل کو صاف کیا جائے جو بہت آسان کام نہیں ہوتا۔ اب سولر پینل پر ایک کم خرچ تہہ چڑھاکر اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں نے پولی وینائل کلورائیڈ، سلیکون یا پھر سبزیوں کے تیل پر مشتمل ایک باریک شفاف پلاسٹک نما پرت بنائی ہے جسے سولر پینل پر چپکایا جاسکتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ سلیکون سے بنے شمسی سیلوں پر اس کا اسپرے کیا جائے یا پھر برش سے روغن کی طرح بھی لگایا جاسکتا ہے۔
ایک مرتبہ کی کوٹنگ ایک سال تک کے لیے کارآمد رہتی ہے۔ اس طرح شدید برفباری کے بعد بھی سولر پینل واضح رہتے ہیں کیونکہ برف پھسل کر نیچے جاگرتی ہے۔ جب دھوپ پورے پینل پر پڑتی ہے تو وہ معمول کے تحت بجلی بناتا رہتا ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ سرد ترین مقامات پر دھوپ کی کمی اور برفباری سے شمسی پینل کی بجلی بنانے کی صلاحیت 80 سے 90 فیصد تک کم ہوجاتی ہے جو ایک بہت بڑا چیلنج تھا۔ پھر بار بار باہر جاکر پینل کو صاف کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہوتا۔
لیکن برف دھکیلنے والی کوٹنگ بنانے کا کام ایٹمی سطح سے شروع کرنا پڑا۔ سائنسدانوں کے پیشِ نظر کوٹنگ کو اتنی پھسلن والا ہونا چاہئے کہ اس پر کوئی بھی شے ٹھہر نہ سکے۔ اسی لیے ماہرین نے کوٹنگ کی ساخت کو گہرائی سے دیکھنا شروع کیا۔ کئی طرح کی کوٹنگ اور شیٹ بنائی گئیں اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کوٹنگ میں پولی وینائل کلورائیڈ کا کردار سب سے اہم ہے۔
اس کوٹنگ کو الاسکا کے برفیلے موسم میں ایک عرصے تک آزمایا گیا ہے جس میں کوٹنگ کی غیرمعمولی مہارت سامنے آئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

