اومیکرون نے بھارت کو ایک بار پھر پابندیوں کی جانب دھکیل دیا

اومیکرون
بھارت میں اومیکرون نے ایک بار پھر سے مختلف ریاستوں میں کرفیو اور پابندیاں لگوادیں۔
بھارت سمیت دنیا بھر میں اومیکرون کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے سبب مودی سرکار ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی جانب لوٹ رہی ہے اور اب تک دو ریاستوں میں کرفیو نافذ کیا جاچکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارت بھر میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے کورونا کے کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور صرف ریاست مدھیا پردیش میں روزانہ کی بنیاد میں پہلے کے مقابلے میں 30 کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ اومیکرون کی کیا علامات ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
مدھیا پردیش کے وزیراعلیٰ شوراج سنگھ چوہان نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ہاں اب تک اومیکرون کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا البتہ پڑوسی ریاستوں میں اومیکرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور کورونا کیسز کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے اپنے شہریوں کو پہلے سے ہی خبردار کرتے ہوئے کرفیو نافذ کردیا جو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک ریاست بھر میں نافذ رہے گا۔
خیال رہے بھارتی وزارت صحت کی جانب سے کچھ روز قبل ہی تمام ریاستوں کی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کرے اور اپنے شہریوں کو بڑے اجتماعات میں شرکت سے روکے۔
بھارت میں اب تک اومیکرون کے 300 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں ریاست مہاراشٹرا اور دلی 54 ، 54 کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے علاوہ تلگانہ، راجھستان، کرناٹکا، کیرلا اور گجرات میں بھی اومیکرون کے کیسز پائے گئے ہیں۔
گزشتہ روز ریاست کرناٹکا نے نئے سال کے موقع پر ہرقسم کی تقریبات پر پابندیاں عائد کردیں جو 30 دسمبر سے 2 جنوری تک نافذ رہیں گی جس کے تحت ریاست میں بڑے اجتماعات کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے عالمی ادارہ صحت اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ سے متعلق پہلے ہی پوری دنیا کو خبردار کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

