سردی کی لہر آتی ہی گیس کا بحران جاری؛ شہری مشکلات سے دوچار

گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری پریشان
پاکستان میں سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، صنعت کار ہوں یا عام شہری، سردیوں میں گیس کے کم ہوتے پریشر سے پریشان ہیں۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں سردی کی لہر آتے ہی مختلف علاقوں میں گیس کا پریشر کم ہو گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ سوئی ناردرن گیس کو 500 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قلت کا سامنا ہے جبکہ گیس کی مانگ 2000 ملین مکعب کیوبک فٹ ہو گئی ہے۔
سوئی گیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی سپلائی 1500 ملین مکعب کیوبک فٹ رہی، سسٹم گیس 1000 ملین مکعب کیوبک فٹ مل رہی ہے۔
سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ سردی کی شدت بڑھنے سے گیس کی مانگ میں اضافہ ہوا، 450 سے 500 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی درآمد کی جا رہی ہے، دسمبر کے آخر اور جنوری کے آغاز میں گیس کی مانگ مزید بڑھے گی۔
اس کے علاوہ سرد موسم میں گیس کی طلب بڑھنے کی وجہ سے ملک کے کئی بڑے شہروں بشمول صنعتی اور تجارتی مرکز اور سب سے بڑی آبادی والے شہر کراچی میں گیس کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے جب کہ ملکی معیشت کو الگ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کا بل زیادہ آرہا ہے؟ جانیئے بل کو کم کرنے کے آسان طریقے
شہریوں کا کہنا ہے کہ گھروں میں گیس نہ ہونے کے باعث کھانے میں تاخیر اور نہانے کے لئے گرم پانی بھی میسر نہیں ہوتا جسکے باعث ورکرز کے گھروں میں ناچاقیاں اور کام میں سست روی کا شکار ہوتے ہیں۔
شہریوں نے کہا کہ صبح ہو یا شام گیس بحران نے لوگوں کواذیت میں مبتلا کردیا ہے، سرجانی ٹاؤن، لیاقت آباد، منگھو پیر، سائٹ لانڈھی ، کورنگی، بفرزون اور ملیر کے مختلف علاقوں میں گیس بحران نے مشکلات کردی ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہےکہ صبح دفترجاتے وقت گیس نہیں ہوتی، شام کے وقت گھر واپس آئیں تو بھی گیس نہیں ہوتی،حکومت گیس فراہمی کو یقینی بنائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News