27 سال سے متبادل پلاٹ نہ دینے کے کیس میں عدالت کی کے ڈی اے کو آخری مہلت
سندھ ہائی کورٹ نے 27 سال سے متبادل پلاٹ نہ دینے کے کیس میں کے ڈی اے کو آخری مہلت دے دی۔
دورانِ سماعت جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے کے ڈی اے وکیل پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعا کریں یہ کیس آئندہ میرے پاس نہ لگے ورنہ کے ڈی اے کے تمام کے تمام افسران جیل جائیں گے۔ درخواست گزارکو متبادل پلاٹ دیں ورنہ 27 سال کے واجبات کا حکم دیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں لائنز ایریا میں 27 سال سے متبادل پلاٹ نہ دینے کا کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔ جسٹس آفتاب احمد نے ریمارکس میں کے ڈی اے سے کہا کہ ایسا نہ ہو ہر ماہ پچاس ہزار کے حساب سے واجبات دینا پڑیں۔
تجمل لودھی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سٹرک بنانے کے لیے محمدی ہوٹل کی زمین شامل کی گئی۔ میرا موکل 1994 سے متبادل کی استدعا کررہا ہے۔
جسٹس ظفراحمد راجپوت نے کہا کہ جس کا روزگارگیا ہے اس کا ذرا بھی احساس نہیں۔ جس کا ہوٹل بند ہوا، اس سے پوچھیں کس حال میں ہوگا۔ پچاس ہزار ماہانہ کے حساب سے اب تک ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بنتے ہیں۔
جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے ریمارکس میں کہا کہ پلاٹ بھی دیں گے اورجو نقصان ہوا وہ بھی دیں گے۔
وکیل کے ڈی اے نے عدالت سے کہا کہ آخری مہلت دے دی جائے، آئندہ سماعت پر جواب جمع کرا دیں گے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ستائیس سال سے یہی کررہے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے کے ڈی اے کو آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت جنوری کے لیے ملتوی کردی
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

