موٹاپا کیسے کم کریں؟ ڈائٹنگ یا ورزش کون سا عمل بہتر ہے

دنیا کی ایک بڑی آبادی موٹاپے کا شکار ہیں اور موٹاپابذات خود کئی بیماریوں کی آماجگاہ ہے ،لوگوں کی کثیر تعداد موٹاپے کو کم کرنے کے لئے ڈائٹنگ کا سہارا لیتی ہیں وزن کم ہونے پر جیسے وہ دوبارہ معمول کے کھانے پر آتی ہیں تو ان کا وزن پھر بڑھ جاتا ہے ۔
ڈائٹنگ کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ آپ ان تمام ایسی صحت بخش غذاؤں سے دور ہو جاتے ہیں جنہیں جسم کے لئے ضروری سمجھا جاتا ہے اس طرح وزن کم تو ہوتا ہے مگر ساتھ ہی جسم میں کمزوری اور نقاہت بھی بڑھ جاتی ہے ۔
اس ضمن میں امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں اور اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے لئے باقاعدگی سے جسمانی مشقت اور ورزش کرنا،ڈائٹنگ کرنے سے زیادہ بہتر ہے ۔
یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی کہ صرف ڈائٹنگ سے وزن کم کرنے کی کوششوں سے بہت اچھے نتائج سامنے نہیں آتے جبکہ موٹاپے کے شکار افراد جو باقاعدگی سے ورزش اور جسمانی مشقت کرتے ہیں ،وہ اندرونی طور پر صحت مند ہوتے ہیں ،جنہیں دل ، شریانوں اور سانس کی بیماریوں کا خطرہ بھی خاصا کم ہوتا ہے ۔
واضح رہے کہ آج دنیا بھر کے طبی ماہرین موٹاپے کے حولے سے اختلاف رکھتے ہیں ۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کے حساب سے موٹے قرار پانے والوں میں دل اور سانس کی بیماریوں سے شدید خطرہ ہوتا ہے ۔ جبکہ دیگر ماہرین یہ کہنا ہے کہ موٹا ہونا یا پتلا ہونا ہی سب کچھ نہیں ہوتا بلکہ زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ کوئی شخص روزانہ کتنی جسمانی مشقت کر رہا ہے ۔
اس کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ جن کا وزن نارمل ہے اگر وہ آرام پسند اور سہل زندگی گزارتے ہیں وہ دل اور نظام تنفس کی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں ۔ جبکہ روزانہ میلوں پیدل چلنے یا ورزش کرنے والے موٹے افراد میں یہ خطرہ بہت کم ہوسکتا ہے ۔
یہ تحقیق اسی تناظر میں کی گئی جس سے پتا چلتا ہے کہ وزن کم کرنے کے لئے جسمانی مشقت یاورزش کرنے والے افراد صرف ڈائٹنگ کے ذریعے وزن گھٹانے کی کوششیں کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب رہتے ہیں ۔
ان نتائج کو مد نظر رکھتے ہو ئے ماہرین اس کا اس بات پر اصرار ہے کہ موٹاپا اور وزن کم کرنے کے لئے زیادہ توجہ ورش اورچہل قدمی پر ہونی چاہئے کیونکہ اس معاملے میں ڈاءٹنگ اتنی کار گر ثابت نہیں ہوتی جتناکہ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

