دنیا بھر میں اومیکرون کیسز میں 11 فیصد اضافہ، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

اومیکرون
عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اومیکرون تیزی سے دنیا بھر میں پھیل سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اومیکرون کو سب سے تیزی سے پھیلنے والا وائرس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں کیوں کہ یہ اب بھی بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جو پورے دنیا کے صحت کے نظام کو متاثر کرسکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک کو احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کچھ ممالک میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کا پھیلاؤ نہ ہونے کے برابر ہے اور متعدد سائنسدانوں نے اسے ڈیلٹا وائرس سے کم خطرناک قرار دیا ہے تاہم سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈ میں اومیکرون دیگر وائرس پر غالب آگیا ہے اور وہاں کیسز کی تعداد زیادہ ہے۔
خیال رہے دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے اومیکرون کیسز میں 11 فیصد اضافہ ہوا جس میں سب سے زیادہ کیسز امریکا سے رپورٹ ہوئے۔ عالمی ادارہ صحت نے وبائی امراض سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا کہ دنیا بھر میں 20 سے 26 دسمبر کے دوران 4.99 ملین نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپ میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نئے کیسز میں 3 فیصد اضافہ ہوا اور وہاں کیسز کی تعداد 2.84 ملین رہی تاہم امریکا میں نئے کیسز 39 فیصد اضافے کے بعد 1.47 ملین رہی جب کہ افریقا میں 7 فیصد اضافے کے بعد کیسز کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار ہے۔
اومیکرون کیسز میں اضافے سے تمام ممالک دوبارہ سے اپنے شہریوں پر پابندیاں عائد کررہے ہیں تاہم انہیں معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے مسائل بھی درپیش ہیں جس کے باعث وہ مکمل لاک ڈاؤن کی جانب جانے سے گریز کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ اومیکرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں، محققین کا دعویٰ
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اومیکرون کے ڈیلٹا کے مقابلے میں تیزی سے پھیلاؤ کے بہت سے شواہد موجود ہیں اور اومیکرون کیسز میں ڈیلٹا کے مقابلے میں دگنا اضافہ ہورہا ہے جو ایک سنگین خطرے کی علامت ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کہا گیا کہ حال ہی میں برطانیہ ، جنوبی افریقا اور ڈینمارک سے یہ تحقیق سامنے آئی کہ ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون سے اسپتال میں داخل ہونے کے امکانات بہت کم ہیں تاہم بظاہر ایسا دکھائی نہیں دے رہا اور اومیکرون کو سمجھنے کے لیے ہمیں مزید تحقیق اور ڈیٹا کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دنیا بھر میں جس تیزی سے اومیکرون کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اس سے مریضوں کے اسپتال پہنچنے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اومیکرون دنیا بھر کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو خطرناک حد تک متاثر کرسکتا ہے۔
واضح رہے کورونا وائرس کے نئے ویریںٹ اومیکرون کا پہلا کیس جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

