اومیکرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں، محققین کا دعویٰ

اومیکرون
برطانوی سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ اومیکرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ’اومیکیرون‘ سے متعلق سائنسدانوں کی نئی تحقیق کے سامنے آنے کے بعد کرسمس پر ملک بھر میں قرنطینہ میں موجود کورونا مریضوں کے لیے قرنطینہ کے دنوں میں کمی کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز بورس جانسن نے اعلان کیا کہ لوگ احتیاط کے ساتھ کرسمس مناسکتے ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ ہم اومیکرون کے پھیلاؤ پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو 25 دسمبر کے فوراً بعد دوبارہ سے سختی کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں؛ اومیکرون کی کیا علامات ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
برطانوی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے ایک تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ ’اومیکرون‘ ڈیلٹا وائرس سے زیادہ خطرناک نہیں ہے‘۔ سائنسدانوں نے اومیکرون سے متعلق پچھلی تحقیق کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی بوسٹر ڈوز لگوانے سے نئے ویرینٹ سے بچا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب جنوبی افریقا میں کی جانے والے ایک تحقیق میں بھی اس بات کی تائید کی گئی ہے کہ ڈیلٹا وائرس کے مقابلے میں اومیکرون سے اسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ 80 فیصد کم ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اومیکرون کو بالکل نظرانداز کردیا جائے، اس سے بھی بہت سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
واضح رہے برطانوی حکومت کی جانب سے کرسمس کے موقع پر کورونا متاثرین کے لیے 10 دن کے قرطنینہ کو 7 دن میں تبدیل کردیا ہے تاکہ وہ بھی کرسمس کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

