2021 میں وائرل ہونے والے پاکستانی ٹرینڈز، میمز اور ویڈیوز

2021 اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے، رواں سال جہاں ایک طرف عالمی وبا کورونا وائرس کی مزید مہلک اقسام سامنے آئیں اور ویکسینیشن کا پرزور عمل شروع ہوا، وہیں غیر سنجیدہ پاکستانیوں نے عالمی وبا کو بھی گھاس نہ ڈالی اور سوشل میڈیا میمز کی طرح اسے بھی مزاق میں اڑا دیا۔
جب سوشل میڈیا کی بات آہی گئی تو چلئے دیکھتے ہیں کہ سال 2021 میں پاکستانیوں نے سوشل میڈیا کو کیسے استعمال کیا اور اس سال کیا کچھ زیر بحث رہا۔
جنوری
کنولی ریسٹورنٹ تنازعہ
شروعات کرتے ہیں اسلام آباد کے ایک ہائی اینڈ کیفے کنولی سے، جس کی دو خواتین مالکان نے اپنے مینیجر کی انگریزی کا مزاق اڑایا جس پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید ہوئی اور مینیجر راتوں رات مشہور ہوگیا۔ ساتھ ہی بائیکاٹ کنولی کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ ہوا۔
This is just so sad. Class privelege, colonial hangover and depravity of Pakistani elite — all rolled into one clip. The hero here is this manager and my salam to him for his hard work, dedication and putting up with this! pic.twitter.com/8IVnE6nSYv
— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) January 21, 2021
ٹو فنگر ٹیسٹ
ٹو فنگر ٹیسٹ پاکستان میں ریپ کا شکار خواتین کا کنوارا پن جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے، جو انسانی عزت نفس کے صریحاً خلاف ہے۔ تاہم جنوری میں لاہور ہائی کورٹ نے اس ٹیسٹ کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دیا، ساتھ ہی ریمارکس دئے کہ ریپ کیس میں اس ٹیسٹ کی کوئی فارنزک ویلیو نہیں۔
It's a small achievement in the long fight against rape but an important one: Justice Ayesha Malik of Lahore High Court finally declares the invasive two-finger test illegal. Thank you to the petitioners, activists, lawyers, Aurat Marchers and Justice Malik for making this happen
— Manal Faheem Khan (@ManalFaheemKhan) January 4, 2021
ہائی کورٹ کا جاری کردہ یہ حکم نامہ ملک بھر میں خوشیاں منانے کا سبب بنا۔
فروری
شفقت محمود اور طلبا آمنے سامنے
ویسے تو پورا سال ہی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور اسکول کے طلبا کے درمیان نفرت اور محبت کے اظہار کا سلسلہ جاری رہا، تاہم اس کا آغاز ہوا فروری میں، جب شفقت محمود نے وبا کے دوران طویل مدت سے بند اسکولوں کو یکم مارچ سے کھولنے کا اعلان کیا۔
https://twitter.com/Nomi_070/status/1364846395677499396?s=20
طلبا وبا کے دوران اسکول کھولنے کے اعلان پر حیران بھی تھے اور اداس بھی کہ پارٹی اب ختم ہوگئی ہے۔
علی سدپارہ کے لیے دعائیں
سال کے دوسرے مہینے میں ایک بری خبر بھی سننے کو ملی، جب معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ دو ساتھیوں سمیت کے ٹو سر کرنے کی کوشش میں لاپتہ ہوگئے۔
Still hoping for some miracle to happen
Prayers for #alisadpara #K2WinterSummit2021
Stay strong #SajidSadpara you are our heroes pic.twitter.com/YyqzkccUhs— Pak World (@PakWorld12) February 8, 2021
پوری قوم علی سدپارہ کی باحٖفاظت واپسی کے لیے دعا گو رہی، تاہم بد قسمتی سے ان کی واپسی نہ ہوئی۔
مارچ
معروف بینڈ اسٹرنگز کا خاتمہ
مارچ میں موسیقی کے مداحوں کے دل اس وقت ٹوٹ گئے جب بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ نے تین دہائیوں تک ایک کے بعد ایک ہٹ گانے ریلیز کرنے کے بعد اسٹرنگز کے ٹوٹنے کا اعلان کیا۔
بینڈ نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا کہ انہوں نے “فیصلہ کیا ہے کہ آج، 25/03/2021، وہ دن ہے جس دن ہم اسٹرنگز کو ختم کررہے ہیں۔”
Tonight’s gham hour is brought to you by #Strings
End of an era. pic.twitter.com/09g7CO4p5G— Faiqa. (@_coldmess) March 25, 2021
مداحوں نے اس دردناک انجام کا غم بیان کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور اس سے جڑی اپنی یادگاریں شئیر کیں۔
https://twitter.com/i/status/1375141517476642818
طالب علموں کو گلے ملنے پر نکال دیا گیا
لاہور یونیورسٹی کے دو طالب علموں کو یمپس میں گلنے ملنے کی پاداش میں نکال دیا گیا۔ واقعے کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں ایک نوجوان لڑکے اور لڑکی کو پروپوز کرتے اور ہاں ہونے پر گلے ملتے دیکھا جاسکتا ہے۔
AdvertisementA country where pedophiles are defended and protected in the name of child marriage and converting religion of little girls we are uncomfortable with two consenting adults expressing love for each other. We reduce our so called morals to a joke everyday. #UniversityOfLahore
— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) March 12, 2021
سوشل میڈیا پر دورانِ بحث کسی نے اسے ثقافتی اور اسلامی اقدار کی خلاف ورزی قرار دیا تو کچھ حمایتی بھی سامنے آئے۔
In ko koi yad krwa dey that they are living in Islamic Republic of Pakistan…
R agr itni takleef ha to go back to the trash from where you belong…#UniversityOfLahore pic.twitter.com/xHTC5sm4HIAdvertisement— Sehrish Khan (@sehrish1khan) March 14, 2021
یونیورسٹی نے بیان میں کہا کہ طلبا نے یونیورسٹی قواعد کے سیکشن 9 کی خلاف ورزی کی۔
شفقت محمود ساگا جاری
حالانکہ شفقت محمود پنجاب اور پشاور کے اسکول دوبارہ بند ہوگئے تاہم، سندھ اور بلوچستان کے اسکولوں میں پچاس فیصد حاضری کی اجازت دی گئی۔ جس پر سندھ اور بلوچستان کے طلبا نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھایا کہ کیا سندھ اور بلوچستان کے طلبا شفقت محمود کی شفقت کے حقدار نہیں؟
AdvertisementPunjab Sindh &
Students Balochistan#Shafqatmehmood students pic.twitter.com/V8R6PyW8JF— JahanZaib (@JahanZaibb_) March 24, 2021
اپریل
وزیراعظم عمران خان کا ریپ اور فحاشی پر بیان
اپریل میں وزیراعظم عمران خان کا عصمت دری پر دیا گیا بیان انٹرنیٹ پر غصے کا باعث بن گیا۔ بیان میں انہوں نے عصمت دری اور جنسی استحصال میں اضافے کو “فحاشی” اور “فتنہ” کے عروج سے جوڑا تھا۔
We expected that after the horrific Zainab incident in Kasur, people would stop believing the nonsensical notion that vulgarity causes rape culture. But clearly we were wrong.
Our greatest tragedy is that we refuse to learn lessons from our tragedies.
— Ammar Ali Jan (@ammaralijan) April 5, 2021
وزیر اعظم کی تقریر انٹرنیٹ پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور ٹویٹر پر اس بارے میں بہت کچھ کہا گیا۔
اے اور او لیول طلبا حیران
پاکستان بھر میں او اور اے لیول کے طلباء کو اس وقت بے یقینی کا سامنا کرنا پڑا جب ملک کی چار اعلیٰ عدالتوں نے کیمبرج او اور اے لیول کے لیے امتحانات کرانے کے NCOC کے فیصلے کو برقرار رکھا اور اس کے خلاف طلبا کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
https://twitter.com/tomthehack/status/1385608540467965953?s=20
طلباء نے اس فیصلے کے خلاف سخت مہم چلائی، بہت سے انٹرنیٹ صارفین، عوامی شخصیات اور متعلقہ والدین نے عدالت کی طرف سے ایسے وقت میں ذاتی امتحانات کو گرین لائٹ دینے کے فیصلے پر غصے کا اظہار کیا، جب کووڈ 19 کے معاملات بڑھ رہے تھے۔
18 سالہ نوجوانوں کی لازمی شادی
متحدہ مجلس عمل کے رکن اسمبلی سید عبدالرشید کی جانب سے سندھ سیکریٹریٹ میں جمع کرائے گئے ایک بل میں 18 سال سے زائد عمر کے بچوں کی شادی کو لازمی قرار دے کر “معاشرتی برائیوں، بچوں سے زیادتی، غیر اخلاقی سرگرمیوں اور جرائم” سے نمٹنے کی کوشش کی گئی۔
MPA's Bill In Sindh: This Bill states that now its cumpulsory for Parents to marry their children off at the age of 18, If they cant do that they have to provide 'Justified Reason' and if not provided they will be given 500 PKR fine.
— Moeez Abid (@BeMoeez) May 26, 2021
مجوزہ بل میں کہا گیا کہ والدین کو “ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے سامنے تاخیر کی معقول وجہ کے ساتھ ایک حلف نامہ جمع کرانے” کی ضرورت ہوگی، اگر ان کے بچوں کی شادی نہیں ہوئی، اور ایسا کرنے میں ناکام ہونے پر، ہر ایک کو 500 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس بل میں جہیز پر پابندی لگانے اور شادیوں کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار قائم کرنا بھی شامل تھا۔
AdvertisementAnother news piece that amused me this morning:Private bill submitted in PA for making marriage compulsory after 18 years:as otherwise they could face a Rs500 fine for violating the proposed law.The bill is proposed by MMA in Sindh Assembly, Syed Abdul Rasheed!
— Munizae Jahangir (@MunizaeJahangir) May 27, 2021
جیسے ہی مجوزہ بل کی خبر سوشل میڈیا پر بریک ہوئی، صارفین نے اسے ’ناگوار‘ اور ’قابل رحم‘ قرار دیا۔
عید پر نو پپّی نو جھپّی
وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اس وقت سب کی پسندیدہ عید میم بن گئیں جب انہوں نے عید کی تعطیلات کے دوران کووڈ کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے لوگوں کو پپیاں اور جھپیاں دینے یا لینے سے روک دیا۔
https://twitter.com/azeem_tariq/status/1390934820763676673?s=20
جون
مِڈ سمر کے اوس
مڈسمر کےاوس ایک ویب سیریز تھی جو اپنی ریلیز کے بعد فوری طور پر انٹرنیٹ پر مزاح کا شکار ہوگئی۔ سیریز امریکہ میں ایک کامیاب شو کے طور پر سامنے آئی، جس میں ایک پرکشش مردانہ شخص اور اس کی ڈرامائی پراسرار کہانی، ڈرامائی پارٹیوں، اور پریشان کن رومانوی تعلقات تھے۔
"I watched midsummer chaos for the plot"
The plot: pic.twitter.com/fCIx2AAMliAdvertisement— vase⁷ (@TAEHYUNGZERO) June 13, 2021
لیکن یہ فارمولہ پاکستانی ناظرین کے لیے کام نہیں کرسکا اور بہت سے لوگوں نے پلاٹ اور کرداروں کو مواد کی کمی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیراعظم دوبارہ غلط سمجھ بیٹھے
جون میں، وزیر اعظم عمران نے Axios کے جوناتھن سوان کے ساتھ ایک انٹرویو میں عصمت دری کے بارے میں بات کی اور سارا ملبہ متاثرین پر ڈال دیا، اس بار بھی ان کی باتوں سے کوئی خوش نظر نہیں آیا۔
AdvertisementAnchorperson: You were accused of rape victim blaming, how do you respond to that?
PM Imran Khan: It is #SuchNonsense
PM talked about different societies having different norms #PMIKonHBOMax pic.twitter.com/tOSgs1AuOc
— PTI USA Official (@PTIOfficialUSA) June 21, 2021
صحافیوں، عوامی شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین نے وزیر اعظم کے بیان کے خلاف آواز اٹھائی اور اسے “ہمارے ملک کی خواتین کے لیے ایک عوامی، خطرہ قرار دیا، جس میں انہیں کہا گیا کہ ریپ اور حملہ ان کی اپنی غلطی ہے، اور یہ کہ ان کا اپنا وزیر اعظم عصمت دری کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہے”۔
جولائی
نور مقدم کا قتل
جولائی کا آغاز اسلام آباد میں ایک سابق سفارت کار کی بیٹی 27 سالہ نور مقدم کے المناک قتل سے ہوا۔ اس قتل نے پورے ملک کو صدمے میں مبتلا کردیا اور بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر #JusticeforNoor کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان میں تشدد کے نہ ختم ہونے والے سلسلے سے خواتین کو کبھی نجات ملے گی۔
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women
Pakistan is not safe for women #JusticeForNoor— Aniqah Sheikh (@aniqahh) July 21, 2021
ہمارے شوہر ہماری ثقافت
ماڈل صدف کنول کے فیمینزم کے بارے میں خیالات اور شادی میں ایک عورت کے کردار نے انٹرنیٹ کو سر کھجانے پر مجبور کردیا۔ انہوں نے کچھ بہترین باتیں کہیں، جس میں سب سے اچھا جملہ “ہمارے شوہر ہماری ثقافت ہیں” تھا۔
Aaj kal bohat liberals aa gaye haiN… pic.twitter.com/0De5pPivxQ
— Reema Omer (@reema_omer) July 30, 2021
تاہم بہت سے لبرلز نے کنول کے تبصروں کو ملک میں گہری جڑیں رکھنے والی بدگمانی کے ثبوت کے طور پر دیکھا۔
اگست
جنید صفدر کی سریلی آواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور کیپٹن محمد صفدر اعوان کے بیٹے جنید صفدر کی اگست میں لندن میں اپنے نکاح کی تقریب میں گانا گاتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوئی اور ان کی آواز نے سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر پورے سوشل میڈیا اور مشہور شخصیات کے دل جیت لیے۔
https://twitter.com/i/status/1430444570198921217
جنید نے تقریب میں اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے لیے مرحوم محمد رفیع کا گانا ‘کیا ہوا تیرا وعدہ’ گایا۔
مینارِ پاکستان واقعہ
14 اگست کو 2021 کا ایک انتہائی پریشان کن واقعہ پیش آیا۔ یوم آزادی پر لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں 400 سے زائد مردوں نے ایک خاتون پر حملہ کیا۔ ایک خاتون ٹک ٹاکر اور اس کے ساتھیوں پر حملہ کرنے اور چوری کرنے کے الزام میں سیکڑوں نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
400 m*n and not even a single one helped. Then y’all have the audacity and to say ‘not all men’
— hashir (@hashirkhanx) August 17, 2021
اس واقعے کی ویڈیوز آن لائن گردش کرتی رہیں، جس میں دکھایا گیا کہ عورت کو مردوں کے ہجوم میں لے جایا جا رہا ہے اور دست درازی کرتے ہوئے اس کے کپڑے پھاڑے جارہے ہیں۔
ستمبر
ہراسگی کی اطلاع دینے پر طالبعلم کی معطلی
انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی جانب سے کیمپس میں مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعے کو عوامی طور پر اجاگر کرنے پر طالب علم محمد جبریل کو نکالے جانے کے بعد ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔
جبریل نے کہا کہ اس نے یونیورسٹی کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی ایک خاتون ملازم کو سپروائزری پوزیشن پر ایک مرد ملازم کے ہاتھوں ہراساں ہوتے دیکھا۔ اس نے واقعہ کو فیس بک پوسٹ میں شیئر کیا۔
Shameful. Sad. #IBAKarachi @ibakarachi https://www.bolnews.com/urdu/latest/2021/12/795299/amp/
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) September 30, 2021
انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے واقعے کی اطلاع کے لیے “درست راستے” کا استعمال نہ کرنے پر جبریل کو نکال دیا گیا۔
جبریل کے نکالے جانے پر نیٹیزنز کے ساتھ ساتھ ماہرہ خان جیسی مشہور شخصیات کی طرف سے بھی سخت تنقید کی گئی۔
ندا یاسر کا فارمولا
ندا یاسر کے شو میں یونیورسٹی کے طالب علموں کے انٹرویو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ مارننگ شو میں طالبعلم عبدالعلیم اور محمد شارق وار کا انٹرویو کیا گیا۔ یہ نوجوان NUST کی اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے الیکٹرک ریسنگ کار بنائی تھی اور وہ امریکہ میں فارمولا اسٹوڈنٹ جا رہے تھے۔
Kill me. Now. pic.twitter.com/XLl4KlYA3j
— Zarrar Khuhro (@ZarrarKhuhro) September 3, 2021
شو میں مہمانوں کو بلانے سے پہلے میزبان نے کوئی تحقیق نہیں کی اور ان سے فضول سوالات پوچھے گئے، جیسے کہ آپ کے پاس تین افراد والی ریس کار کیوں نہیں ہے، وہ یہ بھی نہیں سمجھ پا رہی تھیں کہ فارمولا 1 ہے کیا ۔
اکتوبر
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو شکست
اکتوبر میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت اس ملک کے لیے ایک یادگار لمحہ تھا اور نیٹیزنز نے اسے اپنے سب سے بہتر طریقے یعنی میمز کے ساتھمنایا۔ میچ کے دوران پاکستانیوں نے اپنی حس مزاح پچ پر لائے اور ٹائم لائنز کو مزاحیہ کمنٹری اور لطیفوں سے بھر دیا گیا۔
AdvertisementJust received on WhatsApp: “Pakistan has won the toss and decided to take the coin back to Pakistan to improve their Economy.”
— Nadeem Farooq Paracha (@NadeemfParacha) October 24, 2021
I've been watching Indian cricket for 3 decades and since the 90s its all the same, when we play Pak, a guy called Afridi ruins the day for us, that's just the law, the Indian players change, Pak players change, even the Afridi changes but the Ruined By Afridi thing is forever
— Shiv Ramdas Traing To Rite Buk (@nameshiv) October 24, 2021
Virat Kohli tonight: #INDvPAK #T20WorldCup pic.twitter.com/3CJu6Yp0Yz
— Wasim Jaffer (@WasimJaffer14) October 24, 2021
نومبر
پیٹرول کی ہڑتال کے دوران مزاح
جب آل پاکستان پیٹرول پمپ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 25 نومبر کو ملک گیر پیٹرول ہڑتال کا اعلان کیا تو قوم نے پہلے گھبراہٹ، پھر پیٹرول اسٹیشنوں پر ایک دن پہلے ایندھن حاصل کرنے کے لیے لائن اور پھر ٹوئٹر پر میمز بنا کر اس کا مقابلہ کیا۔ ہو سکتا ہے ہماری کاروں کے لیے ایندھن نہ ہو لیکن اس دن کو گزارنے کے لیے کافی مزاحیہ مواد موجود تھا۔
https://twitter.com/OsamaQ96/status/1464092515045416960?s=20
فواد خان کے بدلے ویرات کوہلی
بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نے نومبر میں بہت سے پاکستانیوں کی عزت اور ہمدردی حاصل کی۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف میچ میں زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا اور آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان کی پاکستان سے شکست کے بعد بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف ہندوستانی بولر محمد شامی کا دفاع کیا۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں شامی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی اوسط سے کم کارکردگی کی حمایت کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، اور کرکٹر کی نو ماہ کی بیٹی کے خلاف عصمت دری کی دھمکی بھی آن لائن منظر عام پر آئی تھی۔
پاکستانی ٹوئٹر پر بہت سے لوگ کوہلی کے ساتھ ہونے والے سلوک سے خوش نہیں تھے۔ ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ اگر ہندوستانی انہیں مزید نہیں چاہتے تو انہیں پاکستان کے حوالے کر دیا جائے۔
جبکہ ہندوستانی ہماری چند مشہور شخصیات کے لیے بدلے کوہلی کو دینے کے لیے تیار تھے، جن میں ہمارے پیارے اداکار فواد خان بھی شامل تھے۔ ٹویٹر پر ہندوستانیوں اور پاکستانیوں کے درمیان سلیبریٹی کا تبادلہ شروع ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔
دسمبر
جنید صفدر کی پُر تعیش شادی
دسمبر میں، سوشل میڈیا صارفین نے لاہور اور اسلام آباد میں ہونے والی جنید صفدر کی شادی کی تقریبات پر بھرپور نظر رکھی۔ چاہے وہ مہندی والی رات ہو، استاد راحت فتح علی خان کے ساتھ ان کی قوالی کی رات ہو یا ان کا شاندار ولیمہ۔ لوگ سیٹ اپ، دولہا اور دلہن اور مریم نواز کے کپڑوں میں ہی الجھے نظر آئے۔
مریم نواز کی انتہائی دلکش تیاری نے ایک آن لائن بحث کو جنم دیا کہ آیا کسی کو اس کے بڑے دن پر دلہن سے آگے بڑھنے کا حق ہے، چاہے وہ دولہے کی ماں ہی کیوں نہ ہو۔
ڈیلیزیا کی کرسمس پر شکست
کراچی کی ایک مشہور بیکری چین ڈیلیزیا نے اس وقت غم و غصہ کو جنم دیا جب اس کے ایک ملازم نے ڈی ایچ اے کی ایک برانچ میں کیک پر ‘میری کرسمس’ لکھنے سے انکار کردیا۔
اس واقعے کی اطلاع فیس بک گروپ وائس آف کسٹمر پی کے پر ایک خاتون نے دی اور شکایت کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے۔
ڈیلیزیا کی سینئر انتظامیہ نے اس واقعے کے بارے میں کہا کہ یہ ایک فرد کا فعل ہے۔ “اس وقت ہم اس کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ یہ انفرادی حیثیت میں کیا گیا ہے اور یہ کمپنی کی پالیسی نہیں ہے۔ شاید یہ تعلیم اور شعور کی کمی کی وجہ سے کیا گیا ہو کہ ‘میری کرسمس’ کا مطلب ہے کسی کو کرسمس کی مبارکباد دینا، اور کچھ نہیں۔”
انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ کسی کو کرسمس کی مبارکباد دینے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس واقعہ پر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ کمپنی اس واقعے سے نمٹنے اور اپنا موقف واضح کرنے کے لیے “جلد” سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
2021 یقینی طور پر واقعات اور جذبات سے بھرپور ایک رولر کوسٹر رائیڈ کے طور پر گزارا، اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم اسے الوداع کہہ دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

