رانا شمیم اور نوازعباسی کے فیصلوں پر الگ الگ درخواست دائرکریں، سپریم کورٹ

چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ نے درخواست گزار کوہدایت دی کہ سابق جج رانا شمیم اور نوازعباسی کے فیصلوں پرالگ الگ درخواست دائرکریں۔
سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان کے ججز کو پینشن اور دیگر مراعات دینے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے اعتراضات کے خلاف اپیل پرجسٹس اعجاز الاحسن نے ان چیمبر سماعت کی۔
درخواست گزار محمد ابراہیم اور ان کے وکیل عارف چوہدری ان چیمبر اپیل میں جسٹس اعجازالاحسن کے سامنے پیش ہوئے۔
درخواست گزار نے کہا کہ سابق چیف جج سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان نوازعباسی نے اپنی مدت ملازمت کے دوران اپنی پینشن اورمراعات کیلئے ایک فیصلہ دیا۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے اپنی پینشن اوردیگرمراعات کیلئے دو فیصلے دیے۔
درخواست گزار نے یہ مؤقف دیا کہ دونوں ججز نے اپنی تین سالہ مدت ملازمت ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی 65 سال مدت ملازمت کے برابر پینشن اور دیگر مراعات لینے کے فیصلے دیے۔
درخواست گزار محمد ابراہیم نے بھی کہا کہ کسی ذاتی مفاد کیلئےعدالت نہیں آئے بلکہ اس کیس سے انسانی بنیادی حقوق اور مفاد عامہ شامل ہے۔ کسی بھی جج یا سرکاری ملازم کیلئے پینشن اور ریٹائرمنٹ مراعات کیلئےعمرکی ایک حد یا معیاد مقرر ہوتی ہے۔
گلگت بلتستان کی سپریم اپیلٹ کورٹ میں چیف جج اور ججز صرف تین سال کیلئے تعینات کیے جاتے ہیں۔ تین سال ملازمت کرنے والا جج کسی بھی طرح پینشن اور دیگر مراعات کا حقدارنہیں ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے 2013 میں فیصلہ دیا کہ پانچ سال مدت ملازمت سرانجام دینے والے جج ہی پینشن اور دیگرمراعات کے حقدار ہوں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اپنی پیٹشن میں تینوں فیصلوں کو الگ الگ تاریخ کے مطابق ترمیم کرکے چلینج کریں۔ ان چیمبر سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔
درخواست گزارمحمد ابراہیم ایڈوکیٹ نے وزارت کشمیر اور گلگت بلتستان کونسل کو بزریعہ سیکرٹری فریق بنایا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

