Advertisement

آسٹریا میں کورونا کی لازمی ویکسی نیشن کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

آسٹریا میں کورونا کی لازمی ویکسی نیشن کے خلاف ہزاروں افراد احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریا میں کورونا وبا کے پیش نظر مختلف پابندیاں لگائی تھیں، حکومتی ہدایات کے مطابق ویکسین لگوانے والے افراد پر سے پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں لیکن وہ لوگ جنہوں نے ویکسی نیشن نہیں کروائیں، ان پر پابندیاں لاگو رہیں گی۔

ویکیسنیشن نہ کروانے والوں کے خلاف پابندی برقرار رہنے کے خلاف دارالحکومت ویانا میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ احتجاج میں کم از کم 44 ہزار افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ خبر : یورپ میں کورونا کی نئی پابندیاں، مختلف ممالک میں مظاہرے

آسٹریا یورپ کا پہلا ملک ہے جس نے 14 سال سے زائد عمر کے شہریوں کے لیے کورونا ویکسی نیشن لازمی قرار دی ہے، اس کا اطلاق آئندہ برس فروری سے ہوگا،

Advertisement

حکومتی اعلان کے مطابق ویکسین نہ لگوانے والے شخص پر ابتدائی طور پر 600 یوروز جرمانہ ہوگا ، اور اگر وہ پھر بھی نہ مانے تو اس پر 3600 یوروز تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہر ہفتے احتجاج کیا جارہا ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ ویکسی نیشن کا عمل اختیاری ہونا چاہیے۔

متعلقہ خبر : آسٹریا میں لاک ڈاؤن کی11دسمبر تک توسیع

احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہم مختلف خیالات اور اقدار کے ساتھ ایک ساتھ رہ رہے ہیں کسی جمہوری ملک کو اس قسم کے اقدام نہیں اٹھانے چاہیئں۔

واضح رہے کہ آسڑیا میں بالغ افراد کی 68 فیصد آبادی نے کورونا ویکسین لگوائی ہے، یہ شرح مغربی یورپ میں سب سے کم ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسرائیل اور بھارت کی فنڈنگ پر لندن میں اسلام مخالف ریلی
رائفل پر کنندہ الفاظ نے چارلی کِرک کے قتل کیس کو پراسرار بنادیا
نیٹو چیف کا روسی میزائل ٹیکنالوجی پر خدشات کا اظہار ، ٹرمپ نے نئی پابندیوں کا عندیہ دیدیا
صدر زرداری کی چین میں لی شو لی سے ملاقات، پاک-چین تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد منظور
چارلی کرک کا ملزم گرفتار، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
Next Article
Exit mobile version