رکنِ سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 27 دسمبر تک ملتوی

شہری کے گھر میں داخل ہو کر تشدد کرنے اور قتل کی دھمکیاں دینے سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان کی درخواست ضمانت پر ماڈل کرمنل کورٹ کراچی میں سماعت ہوئی۔
مدعی کے وکیل نے عدالت میں ملزمان کے وکلا کے دلائل پر اعتراض داخل کراتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے وکلا نے مدعی کے وکلا کی غیر موجودگی میں دلائل دیے۔ ملزمان کے وکلا عدالت کے روبرو مدعی کے وکلا کی موجودگی میں دوبارہ دلائل پیش کریں۔ مدعی کے وکلا ملزمان کے دلائل پر جرح کریں گے۔
سرکاری وکیل نےعدالت کو بتایا کہ مقدمے کی پولیس فائل تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔ عدالت تفتیشی افسر کو پولیس فائل دینے کے لیے پابند کرے جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو پولیس فائل کے ہمراہ آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔ عدالت نے درخواست ضمانت کی سماعت 27 دسمبر تک ملتوی کردی۔
ممبر صوبائی اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو مقدمے کا علم ہی نہیں ہے۔ ہماری ایسوسی ایشن کے رولز کے مطابق فیصلے جرگے میں ہوتے ہیں۔ عمران شاہ اور اسلم کا رقم کی ادایئگی کا تنازع تھا جس پر ایسوسی ایشن نے فیصلہ دیا۔ ایسوسی ایشن اور برادری کے لوگوں نے مل کر فیصلہ کیا مجھے تو اس کا علم ہی نہیں تھا۔ پولیس اور عدالت کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ اگر مدعی کو فیصلے پر تحفظات ہیں تو ایسوسی ایشن کے دفتر سے رجوع کریں۔ اگر مدعی کو مجھ سے کوئی مدد چاہیے تو تعاون کرنے کے لئے تیار ہوں۔
مدعی کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی نظام کی موجودگی میں جرگے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ ایم پی اے صاحب کس حیثیت سے جرگے منعقد کررہے ہیں۔ ایم پی اے صاحب کو خود جج بننے کے بجائے معاملہ عدالت میں بھیجنا چاہیئے تھا۔ ایم پی اے ملک شہزاد اعوان نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے جرگہ منعقد کروایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

