Advertisement

آر ایس ایس پر تنقید کرنا مسلمان رہنما کو مہنگا پڑگیا

بھارت

بھارت

بھارتی پولیس نے فیس بک پر آر ایس ایس پر تنقید کرنے والے مسلمان رہنما کو گرفتارکرلیا۔  

بھارتی ریاست کیرلا کی مقامی سیاسی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے مسلمان رہنما عثمان حمید نے اپنے ایک بیان میں ہندو قوم پرست تنظیم  راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر پولیس ایکشن میں آگئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ریاست کیرلا کے ضلع اڈوکی کے علاقے کٹاپنا سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ عثمان حمید کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔ عثمان پی ایف آئی کے مقامی رہنما اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اڈوکی ڈسٹرکٹ کمیٹی کے رکن ہیں۔

کٹاپنا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے میڈیا کو دیے گئے بیان میں کہا کہ عثمان حمید پر دفعہ 153 اے (مذہب کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اسے 14 دنوں کے لیے سب جیل پیرمڈ بھیج دیا گیا۔

خیال رہے مسلم رہنما نے اپنے فیس بک پوسٹ میں آر ایس ایس اور دیگر انتہاپسند گروپوں پر ریاست میں فسادات کے پھیلاؤ کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر سخت تنقید کی تھی۔

Advertisement

عثمان حمید نے اپنی پوسٹ میں انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ بھی شیئر کی جس میں مقامی حکومت کو یہ بتایا گیا تھا کہ آر ایس ایس ریاست کیرلا میں بڑے پیمانے پر فسادات برپا کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا کہ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آر ایس ایس کی شرپسندی کو روکنے اور ریاست میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کرتے تو پھر مسلمانوں کو اپنا دفاع خود ہی کرنا پڑے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی معاہدے کی امید
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
پاکستان دشمنی میں اندھی بھارتی میڈیا کی ایک اور چال ناکام ہو گئی
تاریخ کے بدترین سمندری طوفان ملیسا نے جمیکا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
Advertisement
Next Article
Exit mobile version