پی آئی اے نے 17 سال بعد دمشق 5 سال بعد مشہد آپریشن شروع کئے ، غلام سرور

غلام سرور خان کا آئی پی پی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان
غلام سرور نے کہا ہے کہ پی آئی اے نے 17 سال بعد دمشق 5 سال بعد مشہد آپریشن شروع کئے۔
وفاقی وزیربرائے ہوابازی غلام سرور نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر اکاؤ اور ایاسا کی جانب سے پابندیاں لگائی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہماری ہوائی سروس پر یورپ میں پابندیاں لگیں ، ان کی وجہ سے مجھ اور حکومت پر بڑی تنقید بھی ہوئی لیکن اس کا مقصد ادارے میں بہتری لانا ہے۔
غلام سرور نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کوئی ہدایات تھیں ، سپریم کورٹ کی جانب پی آئی اے کے ملازمین کے دستاویزات چیک کرنے کی ہدایت تھی ، 837 ملازمین کی ڈگریاں ٹھیک نہیں تھیں جنہیں نوکری سے نکالا گیا ، ان 837میں سے 8-10 پائلٹس بھی تھے جن کی ڈگریاں جعلی تھیں۔
وفاقی وزیربرائے ہوابازی نے کہا کہ اس وجہ سے ہم نے سب کی ڈگریاں چیک کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، تمام پائلٹس جن میں 262 پائلٹس کے لائسنس مشکوک قرار دیے گئے ، مشکوک پائلٹس کے لائسنسوں کی انکوائری کی گئی ، ان میں 50 پائلٹس بڑے کلئیر نظرآئے کہ وہ غلط طریقے سے جاری ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے لائسنسنگ سینٹر کی انکوائری ہوئی ، پانچ افسران گناہ گار نظر آئے جن کیخلاف ایف آئی اے نے مقدمات درج کئے اور وہ پابند سلاسل ہیں ، میں نے خود اکاؤ کے ہیڈ کو لیٹر لکھا ، اس میں لکھا کہ کہ آپ نے جن اعتراضات کی بناء پر ہمارے اوپر پابندیاں لگائی تھیں وہ ہم نے دور کرلئے ہیں۔
غلام سرور نے کہا کہ اکاو کی دس رکنی ٹیم نے گزشتہ سال پاکستان کا دورہ کیا ، دس مختلف ایریاز کے ایکسپرٹس آئے ، 20 نومبر سے 10 دسمبر تک اس ٹیم نے مکمل آڈٹ کیا ، اکاؤ کی کلئیرنس ہوگئی، یورپی یونین، ایاسا کو خطوط لکھ دئیے گئے ہیں ، فروری یا مارچ میں یورپ کیلئے ہمارے آپریشن شروع ہوجائیں گے۔
وفاقی وزیربرائے ہوابازی نے کہا کہ دس شعبوں کے ماہرین نے پاکستان سے سی اے اے کے تمام شعبوں کا جائزہ لیا ، اکاؤ ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ انکے خدشات سے بڑھ کر اصلاح کی اور درستگی کی ، پی آئی اے کورونا پابندیوں کے دوران مختلف ملکوں میں پھنسے پانچ لاکھ پاکستانیوں کو لے کر آیا۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے 17 سال بعد دمشق 5 سال بعد مشہد آپریشن شروع کئے ، پی آئی اے میں 2021میں 2 اے تھری طیارے شامل کئے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

