سانحہ مری؛ جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

مری میں گزشتہ برفباری کے باعث مختلف گاڑیوں میں 22 افراد دم گھٹ کر جاں بحق ہوگئے ہیں جب کہ پاک فوج کے دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
مری اور گلیات میں گزشتہ چند روز سے برفباری لا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز عوام کی بڑی تعداد برفباری سے لط ف اندوز ہونے کے لئے پہنچی تھی۔
شدید برفباری میں ٹریفک جام ہونے کے بعد بڑی تعداد اپنی گاڑیوں میں ہی محصور ہوکر رہ گئی تھی۔ ان ہی میں وہ بدقسمت افراد بھی شامل تھے جو اپنی گاڑیوں میں دم گھٹنے سے زن دگی کی بازی ہار گئے۔
اے ایس آئی نوید بھی اہلخانہ کے 8 افراد سمیت موت کے منہ میں چلے گئے
جاں بحق افراد میں ایک پولیس افسر اور ان کے 7اہل خانہ بھی شامل ہیں اے ایس آئی نوید راولپنڈی کے تھانہ کوہسار میں تعینات تھے۔
اے ایس آئی نوید کی مری برفباری میں پھنسے ہونے کے دوران آخری گفتگو سامنے آگئی ہے۔ نوید آڈیوپیغام میں برف ہٹانے والی گاڑی کے نہ آنے کی بات کررہے ہیں۔
نوید نے کہا کہ برفباری زیادہ ہوئی ہے، روڈ بلاک ہے، برف ہٹانے والی گاڑی نہیں پہنچی، بچے پریشان ہیں، کھانے پینے کیلئے بھی کچھ نہیں ہے۔
اے ایس آئی نوید نے اپنے ساتھی پولیس اہلکار کو میسج کیے جس میں انہوں نے لکھا کہ ہم 18 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں پتا کر کے بتائیں کرین آئی ہے کہ نہیں، مزید کتنے گھنٹے انتظار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کرین کام شروع کر دے تو ہمیں بھی کوئی امید ہو گی، ہمارے پاس ابھی تک برفباری ہو رہی ہے ہم بہت پریشان ہیں، اللہ کرے کوئی سسٹم بن جائے اور ہم یہاں سے نکل جائیں۔
مری میں لوگوں کی موت سردی سے ہوئی یا وجہ کاربن مونو آکسائیڈ؟
ماہرین کا کہنا ہے اکثریت لوگ سردی سے بچنے کے لیے گاڑی کے ہیٹرز آن کردیتے ہیں اور شیشے مکمل بند کردیتے ہیں جس کے باعث زہریلی گیس کاربن مونوکسائڈ جنم لیتی ہے اور وہی ان کی موت کا سبب بنتی ہے۔
کاربن مونو آکسائیڈ ایسی زہریلی گیس جو بند کمرے یا بند گاڑی میں ہیٹر آن کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔
مری میں ہونے والی زیادہ اموات اسی کاربن مونو آکسائیڈ کا نتیجہ ہوسکتی ہے، لوگ سردی سے نہیں مرے بلکہ انہوں نے اپنی گاڑیوں کو گیس چیمبر بنا دیا تھا۔
کھڑکیاں بند تھیں لوگ کاربن ڈائی آکسائیڈ نکال رہے تھے اسی دوران گاڑی میں کاربن مونو آکسائیڈ گیس شامل ہوئی ہوگی اور لوگوں کی اموات ہوگئی ہوگی۔
طبی ماہرین نے بھی یہی خدشہ ظاہر کیا ڈاکٹر فہیم نے کہا برف میں پھنسی گاڑیوں نے سردی سے بچنے کے لیے ہیٹرز آن کیے ہوا کا اخراج نہ ہونے سے یہ واقعہ پیش آیا ہوگا۔
ماہرین نے کہا جب بھی ایسا موقع ہوگاڑی کا شیشہ تھوڑا سا اتار کر رکھیں اندر زہریلی گیس کو ہرگز رکنے کا موقع نہ دیں۔
اموات کیسے ہوئیں؟ حکومتی رپورٹ میں اہم انکشاف
وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوائی گئی حکومتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2 روزکے دوران مری میں 5فٹ برف پڑی ، فارکاسٹ الرٹ کے تناظر میں گاڑیوں کا داخلہ مری میں بند کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درخت گرنے سے اموات نہیں ہوئیں، اب تک 22 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، چار گاڑیوں میں لوگ تھے وہاں پر سردی تھی ،اموات کی حتمی رپورٹ ریسکیو دے گا۔
جان کی بازی ہارنے والوں راولپنڈی کے تھانہ کوہسار میں تعینات اے ایس آئی نوید اور ان کے 7 اہل خانہ بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم کا تحقیقات کا حکم
اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ مری میں ہونے والے سانحے پر وہ بہت غمزدہ ہیں۔ غیرمعمولی برفباری اور موسمی حالات کا جائزہ لیے بغیر لوگ وپاں پہنچے اور ضلعی انتظامیہ اس کے لئے تیار ہی نہیں تھی۔
سانحہ مری کے حوالے سے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے اس واقعے کی انکوائری کا حکم دیا دے دیا ہے۔
Shocked & upset at tragic deaths of tourists on road to Murree. Unprecedented snowfall & rush of ppl proceeding without checking weather conditions caught district admin unprepared. Have ordered inquiry & putting in place strong regulation to ensure prevention of such tragedies.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 8, 2022
عثمان بزدار کا اظہار تعزیت
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ہے۔
پاک فوج کی امدادی کارروائیاں
آئی ایس پی آر کے مطابق مری میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں، ایف ڈبلیو او اور آرمی انجینئرز نے مری ایکسپریس وے ٹریفک کیلئے کھول دی ہے۔
پاک فوج کی جانب سے متاثرین کیلئے مختلف مقامات پر 4 ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے، یہ کیمپس ملٹری کالج مری، جھیکا گلی، اے پی ایس کولڈنہ اور سنی بینک سپلائی ڈپو میں کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔
آپریشن رات سے ہی شروع ہو گیا تھا، میجر جنرل واجد عزیز
مری ڈویژن کے کمانڈنگ آفیسر میجر جنرل واجد عزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹری پولیس کے اہلکار سول ایڈمینسٹریشن کے ساتھ مل کر ٹریفک کو دیکھ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ رات کو آرمی چیف نے کہا کہ ہدایات کا انتظار کئے بغیر مکمل تعاون کریں ، کوشش یہ ہو کہ تمام لوگوں کو امداد پہنچائی جائے ، کسی سیاح کو بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
میجر جنرل واجد عزیز نے کہا ہے کہ رات کے وقت پاک فوج کے دو کیمپ قائم کر دیئے گئے تھے ، ایک کیمپ کلڈنا میں آرمی اسکول آف لاجسٹک میں قائم کیا گیا ، دوسرا کیمپ سنی بینک میں قائم کیا گیا۔
مری ڈویژن کے کمانڈنگ آفیسر نے کہا ہے کہ آرمی اسکول آف لاجسٹک میں 60 خاندانوں کو رکھا گیا ، سنی بینک میں قائم کیمپ میں 50 خاندانوں کو رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او راولپنڈی کی مشینری نے ایکسپریس ہائی وے کو صاف کیا ، دوپہر تین بجے تک ایکسپریس وے کھل چکی تھی ، جب آخری سیاح کو محفوظ مقام پر نہیں پہنچاتے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری رہے گا۔
سانحہ مری کی ذمہ دار حکومت قرار
ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ تماتر اموات کا ذمہ دار پنجاب اور عمران خان کی نااہل اور بے حس حکومت ہے، محکمہ موسمیات نے چند دن پہلے شدید برف باری ہونے سے آگاہ کیا تو حکومت نے مری میں پیشگی حفاظتی اقدامات اور حکمت عملی کیوں ترتیب نہیں دی؟
انہوں نے کہا کہ حکومت مری جانے والے سیاحوں کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی وہ دنیا بھر کے سیاحوں کو کس منہ سے پاکستان کو آنے کی دعوت دیتی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ کل شام تک حکومتی وزراء لاکھوں لوگوں کے مری جانے کا کریڈٹ لیتے رہے، مری کے سڑکوں پر معصوم لوگ شدید سردی سے مرتے رہے مگر عمران کٹھ پتلی وفاقی اور پنجاب حکومت سوتی رہی۔
ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمداللہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے اموات کا ذمہ دار موت کے منہ میں جانے والے سیاحوں کو ہی قرار دیا، پی ڈی ایم فیصلہ کر چکی ہے کہ عمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔
متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا مری اور گلیات میں رش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہار ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم یہ ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں، اگر حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی تو پھر اسے اقتدار میں رہنے کا کیا اور کیوں حق ہے؟
’’سانحات سے محفوظ رہنے کا حل نااہل حکمران کو گھر بھیجنا ہے‘‘
پاکستان پیپلزپارٹی کے پی پی پنجاب ایگزیکٹوز کے اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سانحہ مری کے بعد پورا ملک سوگ میں ڈوب گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ مری نااہلی کا نتیجہ ہے اور ایسے المناک سانحات سے محفوظ رہنے کا حل نااہل حکمران کو گھر بھیجنا ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مری میں سرد موسم سے سیاحوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا اور جاں بحق ہونے والے سیاحوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
انہوں نے کہا کہ مری میں افسوس ناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہے ، بہتر ہوتا کہ مری میں سیاحوں کو سنگین صورت حال سے آگاہ کیا جاتا تاکہ ایسا سانحہ رونما نہ ہوتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتظامیہ سیاحوں کی فی الفور مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 23 ہزار گاڑیوں کو مری سے نکالا جا چکا ہے، جب کہ ایک ہزار کے قریب گاڑیاں تاحال پھنسی ہوئی ہیں، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں 0519292963 رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
ایمرجنسی نافذ
تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال مری میں ایمرجنسی نافذ ہے، اسپتال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر عبدالسلام عباسی کا کہنا ہے کہ اسپتال کا عملہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے، اسپتال میں تمام ایمرجنسی ادویات بھی موجود ہیں۔
وزیر اعلٰی عثمان بزدار نے ہدایت کی ہے کہ پھنسے ہوئے لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء ،چائے اور دیگر امدادی سامان فی الفور مہیا کیا جائے۔
مزید پڑھیے: مری میں سیاحوں کی سہولت کیلئے ضروری ہدایات
عوام کی سہولت اور معلومات کے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر مری کے دفتار میں کنٹرول رومز بھی قائم کردئیے گئے ہیں۔
بجلی بحال
اس کے علاوہ مری کے 70فیصد علاقوں میں بجلی بھی بحال کردی گئی ہے۔
عوام سے ایپل
دوسری جانب عوام سے اپیل کی جارہی ہے کہ موسم کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مری جانے سے گریز کریں-
گلیات میں بھی صورت حال خراب
مری کے علاوہ گلیات میں بھی شدید برفباری کے باعث سیاحوں کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
گلیات اور اطراف کے علاقوں میں برفباری کا سلسلہ گزشتہ 5 روز سے جاری تھا لیکن جمعے کو ہونے والی برف باری انتہائی شدید تھی۔ صرف ایک روز میں تین فٹ برفباری ہوئی ہے۔
گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان احسن حمید نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ انتظامیہ اور پولیس سے تعاون کریں۔
مری اور گلیات کے علاوہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے بعض علاقوں میں بھی گزشتہ 4 روز سے برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
مری میں 10 سالوں کے دوران ریکارڈ برفباری
رپورٹ کے مطابق جنوری سے اب تک 32 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مری میں مزید برف باری کی پیشگوئی کر دی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق مری میں اب تک 3 فٹ سے زائد یعنی 37 اشاریہ 72 انچ برف پڑ چکی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق موسم سرما کے دوران مری میں اوسط 64 اشاریہ 7 انچ برف باری ہوتی ہے جبکہ جنوری کے ماہ میں اوسط 23 اشاریہ 2 انچ برف باری ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News