’سندھ میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے‘

قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ فرزند علی جعفری ایک جرائم پیش اہلکار کس طرح پولیس میں مقرر تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ و ایڈیشنل آئی جی کراچی کو جواب دینا ہوگا، ایک ڈاکو کئی سالوں سے پولیس میں نوکری پر تعینات تھا، کس کی سرپرستی میں یہ اہلکار کھلے عام وارداتیں کر رہا تھا۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کس طرح یہ اہلکار اپنی نوکری پر تعینات تھا، کرمنل ریکارڈ ہونے کے باوجود محکمانہ کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔
انکا کہنا ہے کہ پولیس میں کتنی کالی بھیڑی موجود ہیں عوام کو بتایا جائے، پولیس میں کافی اچھے افسر بھی ہیں لیکن کرمنل کو سامنے لایا جائے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ و آئی جی سندھ کو جواب دینا ہوگا کرمنل پولیس اہلکار کو سہولتکار کون تھا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے، 2022 میں صرف ماہ جنوری میں 5 شہریوں کو دوران ڈکیتی قتل کر دیا گیا ہے جبکہ 29 کو زخمی کر دیا گیا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ رواں ماہ 795 موبائل فون چھینے جا چکے ہیں جبکہ 1135 سے زائد موٹرسایکلیں 63 کاریں چوری ہوچکی ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے سندھ میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

