رانا شمیم احمد کی بطور وائس چانسلر تقرری عدالت میں چیلنج

شہید ذوالفقارعلی بھٹو یونیورسٹی آف لامیں رانا شمیم احمد کی بطوروائس چانسلرتقرری سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ دلائل کی روشنی میں عدالت کو مطمئن کیا جائے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان کے قوانین کا اطلاق گلگت بلتستان پر ہوتا ہے؟
وکیل درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق ریٹائرمنٹ کے دوسال تک افسر کوئی دوسرا عہدہ نہیں لے سکتا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے چھ ماہ بعد ہی رانا شمیم کو وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ رانا شمیم نے خود ہی اپنی تنخواہ 39 لاکھ روپے مقررکی۔ رانا شمیم اب تک 12 کروڑ روپے سے زائد کے فائدے لے چکے ہیں۔ رانا شمیم کو وائس چانسلر کے عہدے سے ہٹا کر نیب کو تحقیقات کا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیانِ حلفی توہین عدالت کیس میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم پر فردِ جرم عائد کی تھی۔
سابق چیف جج گلگت بلتستان نے عدالت سےفردِ جرم کی کارروائی مؤخر کرنے کی استدعا کی کہ اس عدالت کے ججز پر پورا اعتماد ہے لیکن ایک پر چارج فریم کرنا باقیوں کو چھوڑنا زیادتی ہے۔ بیان حلفی کو خفیہ رکھا۔ میرے وکیل کی غیر حاضری میں مجھ پر فردِ جرم عائد کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

