الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے الیکشن میں مثال قائم کی ہے، اکبر ایس بابر

پی ٹی آئی کے بانی رکن کا انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا اعلان
اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے الیکشن میں مثال قائم کی ہے۔
فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں تحریک انصاف نے کئی بار تاریخی تاخیری حربے استعمال کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ درخواستیں دیتے ہیں کہ اکبر ایس بابر کو اس کیس سے الگ کیا جائے ، اسٹیٹ بینک سے ہمیں سارا ریکارڈ مل چکا ہے ، یہ کیسی مدینہ کی ریاست کے حاکم ہیں کہ دوسروں کو تو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں لیکن اپنا احتساب نہیں کرنا چاہتے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ میں ان کو بتا دوں اب پانی سر سے گزر چکا ہے ، تمام ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ا چکا ہے ، یہ کیس فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے توقع ہے، اس سے امید ہے کہ یہ ہی اداروں کو ٹھیک کرسکتا ہے ، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے الیکشن میں مثال قائم کی ہے ، امید ہے مارچ میں اس کیس کے حوالے اچھی خبر ائے گی۔
فارن فنڈنگ کیس کا پس منظر
تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے 2014 میں الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے 2007 سے 2012 کے دوران بیرونِ ملک سے ملنے والے عطیات کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائیں۔
2015 میں الیکشن کمیشن نے حکم جاری کیا کہ تحریک انصاف نے ملنے والے فنڈز سے متعلق تمام تفصیلات نہیں بتائیں۔
3 سال تک مختلف عدالتوں میں درخواتوں کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے 2018 میں پارٹی فنڈز کی جانچ پڑتال کے لئے اسکروٹنی کمیٹی تشکیل دی۔
پی ٹی آئی نے بینک اکاؤنٹس چھپائے، اسکروٹنی کمیٹی
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے لیکن ان فنڈز کو کم دکھایا اور درجنوں بینک اکاؤنٹس چھپائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے 2009 سے 2013 کے درمیان عطیات کی مد میں حاصل کئے گئے 31 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم کو چھپایا گیا۔
رپورٹ پر تحریک انصاف کا موقف
اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا تھا کہ تحریک انصاف پر بھارت اور اسرائیل سے فنڈز لینے کا الزام جھوٹا ثابت ہوگیا ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ رپورٹ کے بعد ان لوگوں کو معافی مانگنی چاہیے جو تحریک انصاف پر فارن فنڈنگ کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

