چین روس شراکت داری کے معاہدوں پر تائیوان کی شدید تنقید

چین روس شراکت داری کے معاہدوں پر تائیوان کا شدید تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس اقدام سے چینی حکومت نے اولمپکس کی روح کو شرمندہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تائیوان نے ہفتے کے روز سرمائی اولمپکس کے آغاز میں چین اور روس کی شراکت داری کے معاہدوں کو “توہین آمیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے چینی حکومت نے اولمپکس کی روح کو شرمندہ کیا ہے۔
سرمائی اولمپکس کے باضابطہ آغاز سے چند گھنٹے قبل چین اور روس کے رہنماؤں نے یوکرین اور تائیوان کے تنازع کے ضمن میں مغرب کے خلاف مزید تعاون کرنے کے وعدے کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔
واضح رہے، روس نے چین کے تائیوان پر اختیار کردہ موقف کی حمایت کرتے ہوئے اس تناظر میں جزیرے کی کسی بھی قسم کی آزادی کی مخالفت کی ہے۔
تائیوان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین کے تائیوان کے بابت مسلسل جھوٹے دعوے بالکل ویسے ہی ہیں جیسا کہ اس کی جعلی خبریں پھیلانے کی عادت رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عمل نہ صرف تائیوان کے لوگوں میں چینی حکومت کے تکبر اور غنڈہ گردی سے متعلق نفرت کو بڑھاتا ہے، بلکہ دنیا کے تمام ممالک کے سامنے چینی کمیونسٹ حکومت کی جارحیت، توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس ہے۔
وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کی نظریں سرمائی اولمپکس پر مرکوز ہیں، چینی حکومت کھیلوں کو اپنی آمریت کی توسیع کرنے کے لیے استعمال کررہا ہے۔
دوسری جانب، امریکہ نے بھی اس ملاقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اس ملاقات کو یوکرین میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے تھا۔
یاد رہے، تائیوان نے اولمپکس میں مقابلہ کرنے کے لیے چار کھلاڑیوں کی ایک چھوٹی ٹیم بھیجی ہے۔ تاہم، چین باقاعدگی سے جزیرے کے قریب فوجی بحری جہاز اور ہوائی جہاز بھیج رہا ہے۔ جس کے باعث تائیوان اور چین کے درمیان صرتحال کشیدہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

