عدالت کا میڈیکل داخلوں سے محروم طلبا کا میرٹ دوبارہ مرتب کرنے کا حکم

جیلوں میں بندقیدیوں کوسہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری
عدالت نے یو ایچ ایس کو نمبر بہتر بنانیوالے طلبا کو میرٹ لسٹ میں دوبارہ شامل کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس شاہد جمیل خان لاہور ہائیکورٹ نے فاطمہ ندیم کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے جج کی ذمہ داری ہے وہ ہر اس شہری کے بنیادی حقوق کا بھی تحفظ کرے جس نے عدالت سے رجوع بھی نہ کیا ہو۔
عدالتی فیصلےمیں کہا گیا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز تکنیکی بنیادوں پر درخواست گزارسمیت27 طلبا کو داخلوں سے محروم کررہی ہے۔ میڈیکل داخلہ پالیسی میں شامل تکنیکات آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ 27 طلبا کی امپرووڈ نمبروں کے ساتھ میرٹ لسٹ میں شامل کرنے درخواستیں بلاجواز خارج کی گئیں۔ انٹرمیڈیٹ اوراے لیول کے حتمی نتائج آنے کے بعد اس رزلٹ کو مزید بہتر بنانا ہر طالب علم کا حق ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق درخواست گزار اور دیگر میڈیکل داخلوں کے امیدوار طلبا کے درمیان تکنیکی بنیاد پر ایک درجہ بندی بنا دی گئی۔ یو ایچ ایس نے طلبا کو میرٹ لسٹ کارروائی میں شامل نہ کرکے بنیادی آئینی حقوق کیخلاف ورزی کی۔ یو ایچ ایس 27 طلبا کے امپرووڈ نمبروں کیساتھ ان کے میڈیکل داخلوں کا میرٹ تشکیل دے۔
درخواست گزارطلبا کا مؤقف تھا کہ انٹرمیڈیٹ اور اے لیول میں نمبر بہتر بنانے کیلئے خصوصی امتحان کے نتائج کے منتظر تھے۔ طلبا نے رزلٹ مزید بہتر کرنے سے متعلق یو ایچ ایس کے وضاحتی نوٹس سے قبل آن لائن اپلائی کیا۔ میڈیکل داخلوں کیلئے آن لائن اپلائی کرتے وقت تاخیری نتائج کی آپشن موجود نہیں تھی۔
طلبا کے مؤقف کے مطابق تاخیری نتائج کی آپشن منتخب نہ کرنے پر یو ایس ایچ نے درخواست گزاروں کو میرٹ لسٹ سے باہرکردیا۔
وکیل یو ایچ ایس نے اپنے مؤقف میں کہا کہ تاخیری نتائج کی آپشن منتخب نہ کرنیوالے طلبا میرٹ فہرست میں شامل نہ ہونے کے خود ذمہ دار ہیں۔ درخواست گزاروں نے آن لائن اپلائی کرتے وقت خود ہی کوئی آپشن منتخب نہیں کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

